نجی سکولوں کو بچوں سے سالانہ فنڈزکی وصولی سے روک دیاگیا

پشاور۔پشاور ہائیکورٹ نے نجی سکولوں کی جانب سے بچوں سے داخلہ فیس اور سالانہ فنڈ لینے کے خلاف دائر رٹ پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے ایم ڈی پی ایس آراے اوردوبڑے نجی سکولوں کی انتظامیہ سے جواب مانگ لیا جسٹس روح الامین پرمشتمل دورکنی بنچ نے زاہد اللہ زاہد ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائر آل پیرنٹس ایسوسی ایشن خوشنود ذاکر اللہ کی رٹ پر سماعت کی دوران سماعت زاہد اللہ زاہد ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ قانون کے مطابق نجی سکول بچوں سے داخلہ فیس اور سالانہ فنڈ نہیں لے سکتے جومتعلقہ ایکٹ کے خلاف ہے لیکن اس کے باوجود نہ صرف یہ فیسیں لی جاتی ہیں بلکہ دو بھائیوں یا دوبہنوں کی صورت میں ایک بھائی یا بہن کوماہانہ فیس میں 20فیصد ڈسکاؤنٹ پر بھی عملدرآمد نہیں کیاجارہا ہے اور بچوں کوسالانہ فنڈسمیت ان فیسوں کیلئے ہراساں کیاجاتا ہے 

انہوں نے بتایا کہ حکومت نے پی ایس آراے کا ادارہ بنایاہے تاکہ نجی سکولوں کو ریگولیٹ کرسکے اور انہیں قانون کا پابند بنائیں لیکن یہ ادارہ بھی اپنا کام بہترطریقے سے ادا نہیں کررہا ہے انہوں نے داخلہ فیس اور سالانہ فنڈ کے خلاف حکم امتناعی جاری کرنے کی استدعا کی عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر پی ایس آراے اوردوبڑے نجی سکولز کی انتظامیہ کو نوٹسز جاری کرکے اگلی سماعت تک جواب طلب کرلیا۔