اسلام آباد: کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا تاریخی سہ فریقی معاہدہ طے پا گیا، توانائی کے شعبے میں دو اعشاریہ چار ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی۔ وزیراعظم عمران خان کا کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ معاہدے کی تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ درآمدی فیول سے بجلی بنانے کی وجہ سے قیمتیں بڑھیں۔ تیل سے بجلی بنانے کی وجہ سے ماحول پر بھی اثر پڑتا ہے۔ اس لیے درآمدی فیول کے بجائے کلین انرجی پر توجہ دے رہے ہیں۔ معروف تھری گارجیز کمپنی کوہالہ ہائیڈل منصوبہ بنائے گی۔ منصوبے سے آزاد کشمیر میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ ڈھائی ارب ڈالر کی سب سے بڑی انویسٹمنٹ ہے۔ پاکستان میں پانی سے بجلی پیدا کرنے کی بہت صلاحیت ہے- خیال رہے کہ اس سے قبل پاک چین اقتصادی راہداری اتھارٹی کے چیئرمین ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے ایک ٹویٹ میں اسے ایک تاریخی دن قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ایک آئی پی پی میں دو ارب چالیس کروڑ ڈالر کی توانائی کے شعبے کی جانب سے بڑی سرمایہ کاری ہوگی۔
چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کرنے کے لئے وزیراعظم کی واضح ہدایت کے ساتھ تمام فریقوں نے اس دن کے لئے سخت محنت کی۔