لاہور: وزارت مذہبی امور نے سعودی عرب کی طرف سے حج ’محدود‘ کیے جانے کے بعد حج 2020ء کے درخواست گزاروں کو واجبات کی ادائیگی کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی طرف سے چند روز قبل اعلان کیا گیا تھا کہ امسال کوئی بیرون ملک سے شخص سعودی عرب آ کر فریضہ حج کی ادائیگی نہیں کر سکے گا جبکہ ملک میں موجود سعودی اور غیر ملکی فریضہ حج ادا کر سکیں گے اور یہ تعداد دس ہزار سے زائد نہیں ہو گی۔
ترجمان مذہبی امور کے مطابق وزارت مذہبی امور نے اس فیصلے کے بعد حج 2020ء کے درخواست گزاروں کو واجبات کی ادائیگی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق سعودی حکومت کے حالیہ فیصلے کے روشنی میں تمام کامیاب عازمینِ حج کو رقوم واپس کی جائیں گی، حج واجبات کی واپسی کا سلسلہ 2 جولائی سے ملک بھر کے نامزد بینکوں سے شروع ہو گا۔
ترجمان مذہبی امور کا مزید کہنا ہے کہ تمام درخواست گذاروں کو بذریعہ ایس ایم ایس اطلاع کی فراہمی شروع کر دی گئی ہے، حج واجبات کی نقد واپسی کیلئے درخواست گزار کا بینک آنا ضروری ہے، واجبات بذریعہ بینکرز چیک لینے کیلئے صرف گروپ لیڈر کو تمام افراد کی اصل دستاویز کے ہمراہ بینک آنا ہو گا ۔ ترجمان کے مطابق متعلقہ بینک برانچ کی بندش کی صورت میں دوسری نامزد کردہ برانچ سے رقوم کی ادائیگی ممکن ہو گی، رقوم کی واپسی میں مشکل کی صورت میں وزارت کے اکاونٹس افسر ریفنڈ 0519208465 سے رابطہ کریں۔