پشاور۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ صوبے میں سیاحت کے شعبے کو جدید طرز پر ترقی دینے کے سلسلے میں صوبائی حکومت کے نو قائم شدہ کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کو ہر لحاظ سے فعال بنانے کے لئے تمام ضروری اقدامات کو جلد از جلد مکمل کر لیا جائے اور اس سلسلے میں خیبر پختونخوا ٹوارزم کارپوریشن کو تحلیل کرنے، اس کے اثاثہ جات کو نئے اتھارٹی کے حوالے کرنے اور اس کے تمام ملازمین کو اتھارٹی میں ضم کرنے لئے مروجہ قواعدو ضوابط کے تحت تمام امور اور قانونی لوازمات کو حتمی شکل دی جائے تاکہ نو قائم شدہ اتھارٹی مزید کسی تاخیر کے بغیر باضابطہ طور پر کام شروع کر سکے۔
یہ ہدایات انہوں نے گذشتہ روز خیبر پختونخوا ٹوارزم کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ صوبے میں سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ کو اپنی حکومت کی ترجیحات کا ایک اہم حصہ قرار دیتے ہو ئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق صوبے میں سیاحت کے شعبے جدید خطوط پر ترقی دینے کے لئے ایک مربوط منصوبہ بندی اور جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھا رہی ہے تاکہ صوبے میں سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دے کر یہاں روزگار کے ذیادہ سے ذیادہ مواقع پیدا کئے جا سکیں اورصوبے کی معیشت کو مستحکم بنایا جا سکے۔
اجلاس کو نو قائم شدہ کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کو فعال بنانے، ٹورازم کارپوریشن کو تحلیل کرنے، اس کے ملازمین کو اتھارٹی میں ضم کرنے، اسکے اثاثہ جات کو اٹھارٹی کے حوالے کرنے اور دیگر معاملات پر اب تک کی پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں ان تمام معاملات کو مروجہ قواعدو ضوابط کے تحت ایک منظم انداز میں طے کرنے کے لئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادر کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا جو اس سلسلے میں ایک ہفتے کے اندر قابل عمل سفارشات پیش کرے گی۔ کمیٹی کے دیگر ارکان میں سیکرٹری خزانہ،سیکرٹری قانون، سیکرٹری ٹورازم اورسیکرٹری اسٹیبلشمنٹ شامل ہو نگے۔