پی سی بی کی اتھارٹی چیلنج کرنے کے باوجود محمد حفیظ سزا سے بچ نکلے۔
حکام نے مزید کسی تنازع سے بچنے کیلئے کوئی ایکشن لینے سے گریز کیا، سی ای او کے فون کی خبریں پھیلاکر جھینپ مٹائی گئی، بورڈ کو خدشہ تھا کہ اگر دورہ انگلینڈ کے اسکواڈ سے باہر کیا تو حفیظ ”مظلوم ہیرو“ بن جائیں گے۔
پاکستان کی جگ ہنسائی کا باعث بننے والے محمد حفیظ کیخلاف کوئی ڈسپلنری ایکشن نہیں لیا جائے گا، پی سی بی نے اپنی اتھارٹی چیلنج ہونے کے باوجود ان کیخلاف کوئی کاروائی نہیں کی،اکتوبر میں 40 ویں سالگرہ بنانے والے کرکٹر کیریئر کے اختتامی دور میں بورڈ کو خاطر میں نہیں لا رہے اور اکثر اوقات مشکلات کا باعث بنتے رہتے ہیں۔
پہلا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد انھوں نے ازخود دوسری جانچ کرائی اور سوشل میڈیا پر کلیئر ہونے کی رپورٹ بھی پوسٹ کر دی، اس نے پوری دنیا میں پاکستانی ٹیسٹنگ کے نظام پر سوالیہ نشان لگا دیا، پی سی بی کے دوسرے ٹیسٹ میں حفیظ کی رپورٹ نیگیٹیو آ گئی، ذرائع کے مطابق ان کی ٹویٹ نے پی سی بی کے ایوانوں میں کھلبلی مچا دی تھی۔
جھینپ مٹانے کیلیے ازخود یہ خبر پھیلائی گئی کہ چیف ایگزیکٹیو وسیم خان نے فون کر کے حفیظ سے باز پرس کی ہے، بورڈ کے اعلیٰ حکام نے ان کیخلاف ایکشن لینے کا بھی سوچا مگر سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کرکٹر نہ ہونے اور مزید کسی تنازع سے بچنے کیلئے ایسا نہیں کیا گیا۔
ان کو خدشہ تھا کہ اگر حفیظ کو اسکواڈ سے باہر کیا تو وہ ”مظلوم ہیرو“ بن سکتے ہیں، اب ایک اور ٹیسٹ کلیئر آنے پر انھیں آئندہ چند روز میں انگلینڈ بھیج دیا جائے گا، اس واقعے سے پی سی بی کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا اور اعلیٰ حکومتی حلقے بھی ناخوش ہیں۔