عابد علی کی لارڈز میں بیٹنگ کی خواہش ادھوری رہ گئی،اوپنر کا کہنا ہے کہ تاریخی میدان میں کوئی ٹیسٹ شیڈول نہ ہونے کے سبب موقع سے محروم رہوں گا جب کہ انگلینڈ سے سیریز میں عمدہ دکھانے کیلیے بے تاب ہوں۔
عابد علی نے کہا کہ میری ہوم آف کرکٹ لارڈز میں کھیلنے کی بڑی خواہش تھی، افسوس ہے کہ اس بار تاریخی وینیو میں ایک میچ بھی شیڈول نہیں کیا گیا، بہرحال کھلاڑیوں کی صحت اور سلامتی مقدم ہے، میں ٹیم کے لیے کسی بھی میدان اور کنڈیشنز میں کھیلنے کے لیے تیار ہوں۔
انھوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے تیاریاں متاثر ضرور ہوئیں مگرانگلینڈ میں پریکٹس کے دوران یہ کمی پوری کرنے کی کوشش کریں گے، کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے سو فیصد پرفارم کرنے کی کوشش کروں گا۔
عابد علی نے کہا کہ میں اپنی فٹنس میں بہتری کے ساتھ بیٹنگ میں خامیاں دور کرنے کے لیے بھی بھرپور محنت کر رہا ہوں، کھیل کے میدان میں اس محنت کا ثمر بھی حاصل ہوگا۔ ون ڈے کے بعد ٹیسٹ ڈیبیو پر بھی سنچری کے ورلڈ ریکارڈ کی یادیں تازہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس اننگز میں بابر اعظم کی حوصلہ افزائی کا بڑا ہاتھ تھا، میں سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں تھوڑا دباؤ کا شکار تھا۔
نوجوان بیٹسمین نے مشورہ دیا کہ گھبرانے کی کوئی بات نہیں، کریز پر زیادہ سے زیادہ وقت گزارنے کی کوشش کرو، سنچری بنائی تو انھوں نے بڑی گرمجوشی سے گلے لگایا، بابر اعظم کے ساتھ بیٹنگ کرنا ہمیشہ خوشگوار تجربہ اور اعزاز کی بات ہوتی ہے، ٹی ٹوئنٹی کے ساتھ ون ڈے ٹیم کی قیادت بھی سونپے جانے کے بعد ان سے توقعات بڑھ گئی ہیں، میری خواہش ہے کہ وہ پاکستان کے لیے تسلسل کے ساتھ پرفارم کرتے رہیں۔
ایک سوال پر عابد علی نے کہا پی ایس ایل کے لیے میرا انتخاب ہوا تو کورونا وائرس کی وجہ سے ٹورنامنٹ ملتوی ہو گیا،میں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں بھی پاکستان کی نمائندگی کرنا چاہتا ہوں۔