لاک ڈاؤن سے قبل ہی کاؤنٹی کرکٹ میں کورونا وائرس پھیلنے کا انکشاف ہوا ہے جب کہ 17 کھلاڑی و اسٹاف ممبرز میں وبا کی علامات ظاہر ہوئی تھیں۔
18انگلش فرسٹ کلاس کاؤنٹی کلبز یکم اگست سے کھیل کی سرگرمیاں پھر سے شروع کرنے کی منصوبہ بندی میں مصروف ہیں،بورڈ کی جانب سے جمع کیے جانے والے ڈیٹا سے انکشاف ہواکہ 23 مارچ کو لاک ڈاؤن سے قبل ہی مختلف کاؤنٹیز کے 13 پلیئرز اور 4 کوچنگ اسٹاف ممبرز میں وائرس کی علامات ظاہر ہوچکی تھیں،وہ کرکٹ کمیونٹی سے باہر اس وائرس کا شکار ہوئے تھے، پری سیزن ٹریننگ میں ان سے وائرس کی منتقلی کے شواہد بھی نہیں ملے۔
دوسری جانب ڈومیسٹک کرکٹ سرگرمیاں شروع کرنے کیلیے سخت ترین پروٹوکول کو حتمی شکل دی جا رہی ہے، بدھ سے مڈل سیکس، سمرسٹ اور ناٹنگھم شائر کی ٹیمیں بھی ٹریننگ کا آغاز کرچکی ہیں، اس حوالے سے وہ انٹرنیشنل سیریز کے پریکٹس پروٹوکول کی پیروی کررہی ہیں،البتہ ان کا باقاعدگی سے ٹیسٹ نہیں لیا جا رہا بلکہ ٹارگٹ ٹیسٹنگ ہوگی، صرف ان پلیئرزکو جانچا جائے گا جن کے علاقوں میں وائرس موجود،کسی اہل خانہ میں علامات ہوں گی یا پھر خود پلیئر یا اسٹاف کی طبعیت ناساز دکھائی دے گی۔
آن دی اسپاٹ ٹیسٹنگ کی سہولت موجود ہوگی مگر تمام کاؤنٹیز پر واضح کردیا گیاکہ اس پر اضافی ایک ملین پاؤنڈ خرچ ہوں گے، ہر کاؤنٹی کا اپنا کوویڈ19 آفیسر وائرس کوڈ پر عملدرآمد کرائے گا، اسی طرح 24 گھنٹے میڈیکل ماہرین آن کال دستیاب ہوں گے، مہمان ٹیم کو میزبان وینیو کی کوویڈ پالیسی کے حوالے سے میچ سے 4 روز قبل ہی مطلع کیا جائے گا۔
آئندہ پیر کو کاؤنٹی کلبز کے سربراہوں کی میٹنگ میں ہوٹل کے حوالے سے پالیسی پر بات چیت ہوگی، یہ بات طے ہے کہ زیادہ ترپلیئرز اپنی گاڑیوں پر سفر کریں گے،البتہ حکومتی ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے مناسب ہوادار کوچز بھی استعمال کی جا سکتی ہیں۔