پلیئرز انگلینڈ سے پہلے ایک دوسرے کا زور بازو آزمائیں گے

پاکستانی پلیئرز انگلینڈ سے پہلے ایک دوسرے کا زوربازو آزمائیں گے تاہم مینجمنٹ نے 12 جولائی تک کی مصروفیات کا شیڈول جاری کردیا۔

قومی کرکٹرز کی ووسٹر میں مصروفیات کا شیڈول جاری کردیا گیا، مختلف سیشنز میں بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ پریکٹس کا سلسلہ جاری رہے گا، اس دوران 5اور 6جولائی کو اسکواڈ میں شامل کرکٹرز آپس میں 2روزہ میچ کھیلیں گے،11اور 12جولائی کو دوسرا پریکٹس مقابلہ ہوگا،قرنطینہ کی مدت ختم ہونے کے بعد 13جولائی کو مہمان اسکواڈ ڈربی شائر پہنچ کر ٹیسٹ سیریز کی تیاریاں جاری رکھے گا۔


 
ادھر پاکستان کرکٹ ٹیم کی ووسٹر میں ٹریننگ کا سلسلہ بدھ کو بھی جاری رہا، پہلا سیشن صبح10 اور دوسرا دوپہر 2 سے سہ پہر 5 بجے تک جاری رہا، دونوں بار قومی کرکٹرز نے بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ پریکٹس کرتے ہوئے صلاحیتیں نکھاریں،وارم اپ کے بعد کھلاڑیوں نے مختلف ڈرلز کا سلسلہ جاری رکھا۔
ایک عرصے بعد میدان میں اترنے والے پلیئرز نے جسم پر ایک دم زیادہ بوجھ ڈالنے کے بجائے بتدریج مشقت بڑھائی، شان مسعود اور امام الحق نے نیٹ میں طویل سیشن کیا، عابد علی نے بھی اپنی تکنیک پر کام کیا، بابر اعظم نے دلکش اسٹروکس کھیلتے ہوئے احساس نہیں ہونے دیا کہ وہ ایک عرصے بعد میدان میں اترے ہیں، اظہر علی اور اسد شفیق نے بھی اپنی مہارت کو بہتر بنایا، حارث سہیل کی عدم موجودگی میں پلیئنگ الیون میں شمولیت کے امیدوار فواد عالم نے پریکٹس کے موقع سے بھرپور فائدہ اٹھایا۔


 
بیٹنگ کوچ یونس خان نے سب کو انگلش کنڈیشنز میں بہتر فٹ ورک کے بارے میں بتایا،انھوں نے اسٹک کی مدد سے تھرو بولنگ کرتے ہوئے بیٹسمینوں کی تکنیک آزمائی، سابق کپتان نے نوجوان وکٹ کیپر بیٹسمین روحیل نذیر کی بھی حوصلہ افزائی کی،پیسرز محمد عباس، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور سہیل خان بولنگ کوچ وقار یونس کی معاونت سے ردھم اور کنڈیشنز سے ہم آہنگی حاصل کرنے کیلیے کوشاں نظر آئے۔

نوجوان بولرز ایکشن میں آنے کا موقع ملنے پر خاصے مسرور دکھائی دیے،عثمان شنواری نے بھی وقفے، وقفے سے چھوٹے اسپیل کرائے، یاسر شاہ اور عماد وسیم نے نیٹ میں اسپن کا جادو بھی جگایا، سرفراز احمد نے بیٹنگ کے ساتھ وکٹ کیپنگ کا الگ سیشن بھی کیا۔

دوسری جانب ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ کرکٹرز کی میدان سے دوری کو 3ماہ ہوگئے، سب کرکٹ کو ترس رہے تھے، اب ٹریننگ کا موقع ملا تو انتہائی پْرجوش ہیں، فی الحال زبردست ماحول اور جذبہ نظر آرہا ہے، سب ٹریننگ سے لطف اندوز ہورہے ہیں، بتدریج چیزیں معمول پر آتی جائیں گی، امید ہے کہ ٹیسٹ سیریز سے قبل میسر وقت میں ہم بہت اچھی تیاری کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔


 
بیٹنگ کوچ یونس خان نے کہا کہ ایک بار پھر قومی ٹیم سے منسلک ہونا اچھا لگ رہا ہے، ٹریننگ کے دوران سب کے ساتھ کام کرنے کا لطف آیا، نوجوان کھلاڑیوں میں بہت صلاحیتیں ہیں، امید ہے کہ ٹیم سیریز میں اچھی کارکردگی دکھانے میں کامیاب ہوگی۔

دریں اثناء 6کرکٹرز پر مشتمل دوسرا گروپ جمعے کو پی آئی اے کی پرواز میں انگلینڈ کیلیے اڑان بھرے گا، محمد حفیظ، وہاب ریاض، فخر زمان، شاداب خان، محمد رضوان اور محمد حسنین مانچسٹر پہنچنے کے بعد بذریعہ بس ووسٹر روانہ ہوجائیں گے جہاں انگلش بورڈ کے زیراہتمام کورونا ٹیسٹ ہوگا،نتیجہ منفی آنے پر انھیں بائیو سیکیور ماحول میں موجود دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ شامل کرلیا جائے گا۔

یاد رہے کہ پہلی بار جن 10کرکٹرز کے ٹیسٹ پازیٹو آئے تھے،دوسری ٹیسٹنگ میں ان میں سے 6کا نتیجہ منفی آگیا، برطانوی حکومت کی جانب سے مسلسل 2 نیگیٹو ٹیسٹ کی شرط کے باعث انھیں اسکواڈ کے ساتھ چارٹرڈ طیارے میں روانہ نہیں کیا جا سکا،انہیں لاہور کے ہوٹل میں قائم بائیو سیکیور ماحول میں رکھا گیا تھا، دوسری بار بھی نتیجہ منفی آنے پر اب سفر کاانتظام کردیا گیا ہے۔

بولرز بہت جلد انگلش کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہوجائیں گے،وقار یونس

قومی کرکٹرز پسینے سے گیند چمکانے میں مہارت حاصل کرنے کیلیے سرگرم ہیں،دوسری جانب وقار یونس پْرامید ہیں کہ بولرز بہت جلد انگلش کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہوجائیں گے۔

ووسٹر میں مہمان اسکواڈ کی پریکٹس کے دوسرے روز پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں انھوں نے کہا کہ سیشن اچھا رہا، فضا میں بادل موجود ہیں، کنڈیشنز بولرز کیلیے مددگار بھی ہوتی ہیں، پیسرز لطف اندوز ہورہے ہیں، آنے والے دنوں میں مزید ہم آہنگ ہوکر بہتر کارکردگی دکھانے کیلیے تیار ہوں گے، یہ ان کے اور ٹیم کیلیے اچھا ہوگا۔

پیسر سہیل خان نے کہا کہ پاکستان میں سخت گرمی تھی، یہاں موسم سرد ہے، کوچز اچھے سیشن کروا رہے ہیں، شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ ایک عرصے بعد پلیئرز اکٹھے ہوئے اور ٹریننگ کا بھرپور لطف اٹھا رہے ہیں۔

نسیم شاہ نے کہا کہ 3ماہ بعد کرکٹ کا موقع ملنا بڑا خوشگوار تجربہ ہے،انگلش کنڈیشنز اور پچز اچھی ہیں، تھوک کے استعمال کی اجازت نہیں ہوگی،وقار یونس کی ہدایت پر گیند کو چمکانے کیلیے پسینہ استعمال کررہے ہیں،بولنگ کوچ سے یہاں بہتر کارکردگی کے گْر سیکھ رہے ہیں۔