بھارت میں فراڈ کرکٹ سرگرمیاں مدتوں سے جاری ہیں جب کہ موہالی میں گرفتار راوندر ڈانڈیوال 2010 سے جعلی ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام، میچز، لیگز کراتا رہا۔
موہالی پولیس کی جانب سے گذشتہ دنوں جعلی میچ کیس میں راوندر ڈانڈیوال کو گرفتار کیا گیا تھا، ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ سری لنکا کی یوواٹی 20 پریمیئر لیگ کے نام پر چندی گڑھ کے مضافاتی علاقے ساوارا میں میچ منعقد کرنے والے سنڈیکیٹ کا سرغنہ وہی ہے، موہالی پولیس نے تصدیق کی کہ ڈانڈیوال کا اصل تعلق راجستھان سے ہے، مقامی کرکٹ میں مدتوں سے لوگ ڈانڈیوال اور اس کی حرکتوں سے واقف ہیں۔
چندی گڑھ کے ایک کوچ نے کہاکہ 35 سالہ ڈانڈیوال 2009 میں یہاں آیا، پہلے اس نے کرکٹ اکیڈمی اور پھر اگست 2010 سے اگست 2011 تک ایک برس کیلیے ٹیلنٹ ہنٹ سیریز شروع کی، 2012 میں کرکٹ پریمیئر لیگ کے نام سے ایونٹ کا آغازکیا جو دور درشن اسپورٹس پر براہ راست نشر ہوا، لیگ بی سی سی آئی سے منظور نہ ہونے کی وجہ سے چندی گڑھ، موہالی اور پنچکلا کے کئی پروفیشنل کرکٹرز نے حصہ نہیں لیا، یہ ٹورنامنٹ کرکٹ کونسل آف انڈیا کے تحت کھیلا گیا، جس کا ڈانڈیوال خود کو سیکریٹری بتاتا اور بی سی سی آئی جیسا ہی لوگو بنایا ہوا تھا۔
چندی گڑھ میں قائم اس فراڈ باڈی نے کرکٹ اکیڈمی آف انڈیا بھی قائم کی جس میں باقاعدہ ٹریننگ کیمپس ہوتے، بی سی سی آئی سے غیرمنظورشدہ ایک اور ایونٹ نیشنل کرکٹ چیمپئن شپ کیلیے 2015 میں سلیکشن ٹرائلز بھی ہوئے، کرکٹ کونسل آف انڈیا کی جانب سے بی سی سی آئی کی ہی طرز پر بہت سے کرکٹ ٹورنامنٹ منعقد کیے گئے، 2016 میں چیمپئنز ٹرافی کرائی، اس کے ساتھ ہریانہ کارپوریٹ لیگ، پنجاب کرکٹ لیگ اور کرکٹ پریمیئر لیگ گذشتہ چند برس کے دوران منعقد کی جاتی رہیں۔
ڈانڈیوال کی اتنے بڑے پیمانے پر فراڈ کرکٹ سرگرمیوں کا کسی بھی موقع پر بھارتی بورڈ نے کوئی نوٹس نہیں لیا، اس نے مقامی سرکل میں مقبولیت حاصل کرنے کے بعد بھارت سے باہر بھی اسی قسم کے میچز منعقد کرنا شروع کر دیے، 2017 میں نیپال میں منعقدہ ایشین پریمیئر لیگ میں میچ فکسنگ اسکینڈل سامنے آنے کے بعد بی سی سی آئی نے اس کا نوٹس لیا تاہم ابھی تک بورڈ ڈانڈیوال کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی کرنے سے قاصر ہے۔
اگرچہ اینٹی کرپشن یونٹ کی ٹیم معلومات کے حصول کیلیے موہالی روانہ ہوچکی مگر سربراہ اجیت سنگھ نے واضح کیاکہ اگر پنجاب پولیس نے اجازت دی تو ہم ڈانڈیوال سے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔