محمد یوسف نے دورہ انگلینڈ کے دوران حیدر علی سے امیدیں وابستہ کر لیں اور امید ظاہر کی کہ وہ جلد دنیا کے ٹاپ بیٹسمینوں میں شامل ہوجائیں گے۔ انٹرویو میں محمد یوسف نے کہا کہ ان دنوں ہر کوئی حیدر علی کے بارے میں بات کر رہا ہے،مجھے امید ہے کہ وہ بابر اعظم کی طرح تینوں فارمیٹس میں ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے دنیا کے ٹاپ بیٹسمینوں میں شمار ہوں گے، بابر نے ماضی قریب میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، دورہ انگلینڈ میں سب کی نگاہیں ان پر ہوں گی،انھوں نے خود کو فٹ رکھا اور وہ اپنی کھیل پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اسد شفیق اور اظہر علی نے گذشتہ ٹورز کے دوران انگلینڈ میں رنز بنائے ہیں، امید ہے کہ وہ اس بار بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے، یہ سیریز قومی اسکواڈ کا حصہ بننے والے کھلاڑیوں کے لیے اپنا نام روشن کرنے کا ایک اچھا موقع ہے کیونکہ انگلینڈ میں رنز بنانا کوئی آسان کام نہیں ہوتا۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ انگلینڈ کے پاس جیمز اینڈرسن، اسٹوارٹ براڈ، جوفرا آرچر، مارک ووڈ اور کرس ووئیکس جیسے عمدہ بولرز موجود ہیں، اینڈرسن گرین کیپس کیلیے بڑا خطرہ ثابت ہوں گے،تجربہ کار پیسر 600 وکٹیں حاصل کرنے کے قریب ہیں، اگر کنڈیشنز سازگار ہوئیں توان کا سامنا بہت مشکل ہوگا۔
محمد یوسف نے کہا کہ پاکستان کا بولنگ اٹیک بہت اچھا ہے، ماضی میں محمد عباس نے یو اے ای کی مردہ وکٹوں پر عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا، شاہین آفریدی اپنے کھیل میں مستقل طور پر بہتری لا رہے ہیں،نسیم شاہ اور شاہین شاہ 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیندیں کرتے ہیں،انگلینڈ کی تیز پچز پر یہ بولرز خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔