’امپائر کال‘ قانون پر نظرثانی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا

  متنازع ’امپائر کال‘ قانون پر نظرثانی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا، بھارت کے سابق بیٹسمین سچن ٹنڈولکر نے کہاکہ اگرفیصلہ ڈی آر ایس کیلیے بھیجا جائے تو جواب ہاں یا نہیں میں ہونا چاہیے، ٹیکنالوجی گیند کے اسٹمپ سے چھونے کی نشاندہی کررہی ہو تو پھر ہر صورت آؤٹ قرار دینا چاہیے۔

آئی سی سی کو اس حوالے سے قوانین میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈی آر ایس کے تحت جب ایل بی ڈبلیو کیلیے کوئی فیصلہ تھرڈ امپائر کو بھیجا جائے تو وہاں اس بات کا جائزہ لیا جاتا ہے کہ گیند کتنے فیصد تک اسٹمپ سے ٹکراتی دکھائی دے رہی ہے، اگر 50 فیصد سے کم ہو تو پھر امپائر کال کا آپشن اختیار کیا جاتا ہے۔


 
پہلے بھی اس حوالے سے تنقید ہوچکی اور اب سچن ٹنڈولکر نے بھی نظرثانی کا مطالبہ کردیا،انھوں نے کہا کہ اس بات کی کوئی اہمیت نہیں کہ کتنے فیصد گیند اسٹمپس سے ٹکرا رہی ہے، اگر ڈی آر ایس ہمیں دکھاتا ہے کہ گیند نے اسٹمپس کو ہٹ کیا تو پھر فیصد دیکھنے کے بجائے آؤٹ قرار دینا چاہیے، چاہے امپائر کا فیصلہ کچھ بھی ہو۔

انھوں نے کہاکہ میں موجودہ ڈی آر ایس میں آئی سی سی سے متفق نہیں، ایل بی ڈبلیو کے فیصلوں میں آن فیلڈ امپائر کے فیصلے کو تبدیل کرنے کیلیے گیند کا کم سے کم 50 فیصد حصہ اسٹمپڈ کو ہٹ کرتا ہوا دکھائی دینا ضروری ہے۔


 
اس وجہ سے کھلاڑی امپائر کال پر ناخوشی کا اظہار کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ جب فیصلہ تھرڈ امپائر کے پاس جائے تو پھر ٹیکنالوجی کے ساتھ جانا چاہیے جیسا کہ ٹینس میں ہوتا ہے، یا تو آپ آؤٹ قرار دیں یا ناٹ آؤٹ، اس کے درمیان میں کچھ نہیں ہونا چاہیے۔ بھارت کے ہی سابق اسپنر ہربھجن سنگھ نے بھی ٹنڈولکر کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ گیند اگر اسٹمپس کو چھوتی ہوئی بھی دکھائی دے رہی ہو توآؤٹ قرار دینا چاہیے۔