پاکستان کرکٹ ٹیم کی مینجمنٹ میں شامل سابق کرکٹرز کو میڈیا پر سرگرمیوں کی کھلی آزادی مل گئی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کرکٹرز کو ڈسپلن کی پابندیوں میں جکڑ کر رکھتا ہے،بے ضرر انٹرویوز دینے پر بھی پابندی ہے، دورہ انگلینڈ سے قبل سوشل میڈیا کے استعمال پر احتیاطی تدابیرازبر کرائی جا چکی ہیں۔
دوسری جانب مینجمنٹ میں شامل سابق کرکٹرز کو کھلی آزادی حاصل ہے، دورہ انگلینڈ کے لیے اسپن بولنگ کوچ مقرر کیے جانے والے مشتاق احمدایک ٹی وی شو کے میزبان بن گئے، انھوں نے حال ہی میں محمد حفیظ اور محمد عامر کے انٹرویوزکیے ہیں، پیسر سینٹرل کنٹریکٹ پانے والوں کی فہرست سے باہر ہیں، انھوں نے بچے کی پیدائش کے پیش نظر دورہ انگلینڈ سے بھی معذرت کرلی تھی، پیسر نے انٹرویو میں ہلکے پھلکے انداز میں سابق کرکٹر کو جوابات دیے۔
ادھر بولنگ کوچ وقار یونس کے متواتربھارتی میڈیا پر انٹرویوز آ رہے ہیں، اس دوران انھوں نے بھارتی ٹیم اور کرکٹرز کی کھل کر تعریفیں کی ہیں، سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے سوالات بھی اٹھائے گئے کہ بھارت کے سابق کرکٹرز پاکستان ٹیم اور کھلاڑیوں کی تعریف کرتے ہوئے بخل سے کام لیتے ہیں۔
وقار یونس قومی ٹیم کے کوچ ہونے کے باوجود بھارتی میڈیاکو مرچ مصالحہ فراہم کرنے کا ذریعہ بن رہے ہیں، ہائی پرفارمنس سینٹر کے ہیڈ آف انٹرنیشنل پلیئرز ڈیولپمنٹ ثقلین مشتاق کا بھی اپنایو ٹیوب چینل ہے۔