قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف اور ان کے بھائی میاں شہباز شریف کے خلاف ایک نئے کیس میں تحقیقات کی منظوری دیدی ہے۔
سابق وزیرخزانہ اور سینیٹر سرتاج عزیز کےخلاف بھی انکوائری کا فیصلہ کیا گیا ہے، چیئرمین نیب نے نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں منظوری دے دی۔
نیب کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں انکوائریز کی نوعیت نہیں بتائی گئی
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرِ صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کے دوران میاں نواز شریف اور شہباز شریف کے خلاف نئے کیس کی تحقیقات کی منظوری دی گئی، جبکہ اس کی تفصیلات اجلاس میں بھی نہیں بتائیں گئیں۔
تاہم حکام کا بتانا ہے کہ نواز شریف کے خلاف تحقیقات رائے ونڈ روڈ کی تعمیر سے متعلق ہیں۔
اسی طرح شہباز شریف اور سرتاج عزیز کے خلاف ایک نجی یونیورسٹی کو دو رویہ سڑک کی تعمیر کے سلسلے میں کیس کی انکوائری کی جارہی ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف پر الزام ہے کہ انہوں نے وزیراعلیٰ کی حیثیت سے سرتاج عزیز کو بطور یونیورسٹی عہدیدار یہ دو رویہ سڑک بنانے میں مدد دی۔
نیب کی طرف سے جاری اعلامیے کے مطابق رکن پنجاب اسمبلی مہر حامد رشید کے خلاف ہیون ولاز فیصل آباد میں کرپشن کے الزامات پر انکوائری کی منظوری دیدی گئی۔
اسی طرح نیب اجلاس کے دوران سابق ڈی آئی جی پولیس رانا محمد اقبال کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی گئی۔
اجلاس کے دوران ارشد وحید چیف ایگزیکٹو آفیسر میسرز ای آر پی ایل اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس احتساب عدالت میں جمع کرانے کی منظوری بھی دی گئی ہے۔