وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مشکل فیصلے کرنے والی قومیں ہی ترقی کرتی ہیں۔
چلاس میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جب قومیں آگے کا سوچتی ہیں تو ترقی کرتی ہیں، جو قومیں مشکل فیصلے سے کرنے سے کتراتی ہیں، وہ ترقی نہیں کرسکتیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مشکل فیصلے کرنے والی قومیں ہی ترقی کرتی ہیں، چین کی ترقی کی مثال ہمارے سامنے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے ہم نے ماضی میں قلیل مدتی فیصلے کیے، نوے کی دہائی میں تیل سے بجلی بنانے کے غلط فیصلے کیے گئے، دریاوں سے بجلی بنانے کے بجائے تیل پر بجلی بنانے کو ترجیح دی گئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت آئی تو پاکستان کا خسارہ 20 ارب ڈالر تھا، غلط فیصلوں سے ملک کی صنعتی ترقی کو نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم ملک کا تیسرا بڑا ڈیم ہو گا، ہم نے ملک میں 10 ارب درخت لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا کہ وجہ سے شٹ ڈاون کرنے سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا، وزیر اعلیٰ کو کہتا ہوں کہ ایس او پیز کے تحت سیاحت کو کھولیں، سیاحت کےلیے ایس او پیز مرتب کیے جائیں۔
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کو دیامر بھاشا ڈیم کے تعمیراتی کام کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اور چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم باجوہ بھی موجود تھے۔