کراچی: رویت ہلال کمیٹی چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ یہ فواد چوہدری کی جہالت ہے جو اپنے آپ کو سائنس کا امام سمجھتے ہیں۔
مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے بڑے طمطراق سے گزشتہ شب چاند کو دیکھ کر کہا کہ عوام خود فیصلہ کرلیں، یہ دوسری تاریخ کا چاند ہے۔ رسول اللہ ﷺنے صاف الفاظ میں فرمایا ہے کہ اگر چاند کی 29 تاریخ کو مطلع ابر آلود ہو اور چاند نظر نہ آئے تو قمری مہینہ 30 کا پورا کرلو، مگر فواد چوہدری اور ان کے مقلدین کے نزدیک فرمانِ رسول ﷺ کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ اُن کا کام صرف دین کا مذاق اڑانا ہے۔
مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ دینِ اسلام اورقرآن وسنت میں تو یہ کہیں بھی نہیں بتایا گیا کہ نئے چاند کا سائزاورمطلع پر اس کا ٹائم دیکھ کرقمری تاریخ کا تعین کیا جائے گا، نہ یہ فلکیات کی کسی کتاب میں لکھا ہے ، یہ فواد چوہدری کی جہالت ہے جو اپنے آپ کو سائنس کا امام سمجھتے ہیں۔
چیئرمین رویت ہلال کمیٹی نے کہا کہ قمری مہینے کی 29 تاریخ کو اگر چاند غروبِ آفتاب کے بعد کچھ دیر کے لیے سائنسی اعتبار سے مطلع پر موجود بھی ہو تو وہ قابلِ رویت نہیں ہے اور نظر نہیں آیا تو مہینہ 30 کا قرار پائے گا، مگر اگلی شام تک اس کی عمر 24 گھنٹے بڑھ جائے گی ، لہٰذا وہ مطلع پر نسبتاً زیادہ دیر رہے گا اور اس کا سائز بھی نسبتاً بڑا ہوگا، لیکن وہ پہلی تاریخ ہی کا چاند ہوگا، اس پر ہم اپنی کتاب میں تفصیل کے ساتھ لکھ چکے ہیں۔