آغا خان یونیورسٹی اور چائنیز یونیورسٹی آف ہانگ کانگ کی ایک مشترکہ تحقیق کے مطابق پاکستان کے رہائشی ہر 6 میں سے ایک خاندان کا یہ یقین ہے کہ وہ کووڈ-19 کے خطرے سے محفوظ ہیں خواہ وہ کوئی احتیاطی تدابیر اختیار نہ کریں۔
پاکستانی تحقیق کاروں نے مئی 2020 کے پہلے دو ہفتوں میں ایک آن لائن سروے کیا جس میں 1406 بالغ افراد نے حصہ لیا، ہانگ کانگ میں بھی اسی انداز کا ایک سروے کیا گیا اور اس کے نتائج کا پاکستان میں کیے جانے والے سروے سے موازنہ کیا گیا، کووڈ-19 حکمت عملی کے حوالے سے ہانگ کانگ کو ایک کامیاب ملک سمجھا جارہا ہے جہاں گذشتہ 6 ماہ میں صرف 2770 کیسز سامنے آئے اور 22 اموات ہوئیں،مئی 2020 میں جمع کیے جانے والے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں ہر 100000 میں سے 137 افراد میں انفیکشن کی تشخیص ہوئی۔ یہ تعداد ہانگ کانگ میں 33 تھی، پاکستان میں 100000 افراد میں اموات کی شرح ہانگ کانگ کے مقابلے میں تین گنا زیادہ 21 اموات پائی گئی۔
اے کے یو کے ڈیپارٹمنٹ آف کمیونٹی ہیلتھ سائنسز کے تحقیق کاروں کے مطابق اگر پاکستان اور ہانگ کانگ میں اس عالمی وبا کے دوران خطرے کے تصورات، ذہنی دباؤ اور مقامی آبادی کے ردعمل کا موازنہ کیا جائے تو یہ جانچنے میں مدد ملے گی کہ پاکستان اس مرض کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کرنے کیلیے تیار ہے یا نہیں، مطالعے سے معلوم ہوا کہ ہانگ کانگ کے شہریوں کے مقابلے میں پاکستانی شہریوں میں کووڈ-19 کی پیچیدگیوں کے متعلق تشویش نسبتاً کم پائی گئی اور وہ یہ محسوس کرتے تھے کہ وہ وائرس کے حملے میں محفوظ رہ پائیں گے۔