بیروت دھماکوں کے دوران شادی کی تقریب کی ویڈیو وائرل

پشاور۔ مشرق وسطیٰ کے ملک لبنان کے دارالحکومت بیروت میں 4 اگست کو ہونے والے دھماکوں سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 135 تک جا پہنچی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد بھی بڑھ کر 5 ہزار تک پہنچ گئی۔ جس وقت بیروت دھماکوں سے لرز اٹھا‘ عین اس وقت بیروت کے فوٹوگرافر محمد نقیب معمول کے مطابق نو بیاہتا جوڑے کا فوٹو شوٹ کر رہے تھے۔

محمد نقیب اپنے کیمروں اور موبائل کے ذریعے 29 سالہ دلہن اسریٰ سیبلانی اور ان کے 34 سالہ شوہر احمد صبیح کا فوٹو شوٹ کرنے میں مصروف تھے۔ محمد نقیب کی شوٹ کی گئی دولہا اور دلہن کی ویڈیو ابتدائی طور پر لبنانی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد دنیا بھر میں وائرل ہوگئی اور لوگوں نے نو بیاہتا جوڑے کی بہادری کی تعریفیں کیں۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں دلہن کو سفید رنگ کے عروسی لباس میں بیروت کے بندرگاہ کے قریب ہاربر کے علاقے کی گلیوں میں فوٹو شوٹ کرواتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ مختصر دورانیے کی ویڈیو میں اس وقت اچانک دلہن اور دیگر افراد کو پریشان ہوکر محفوظ مقام کی جانب بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جب بیروت دھماکوں سے لرز اٹھا۔

 ویڈیو میں ابتدائی طور پر دلہن کو انتہائی خوشگوار موڈ میں فوٹو شوٹ کرواتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے اور بعد ازاں انہیں اپنے دولہا کے ساتھ محفوظ مقام کی جانب پریشانی کے عالم میں بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ فوٹو گرافر محمد نقیب کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کئی نشریاتی اداروں نے فوٹوگرافر سمیت دولہا اور دلہن سے بھی بات کرکے تاثرات جاننے کی کوشش کی۔ دلہن اور دولہا نے اعتراف کیا کہ دھماکوں کی شدت اتنی تھی کہ وہ خوفزدہ ہوگئے اور ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ وہ محفوظ اور سلامت رہے۔

فوٹوگرافر محمد نقیب نے شادی کے فوٹو شوٹ کو یادگار قرار دیا اور کہا کہ وہ بھی دھماکوں کی شدت سے پریشان ہوگئے تھے‘ جس وجہ سے انہوں نے شادی کا فوٹو شوٹ چھوڑ کر دھماکوں سے ہونے والی تباہی کو شوٹ کرنا شروع کردیا تھا۔ انہوں نے دھماکوں کے باوجود فوٹو شوٹ کے مقام پر موجود رہنے پر دولہا اور دلہن کی ہمت کی تعریف بھی کی اور ساتھ ہی کہا کہ انہیں یہ موقع اسریٰ اور احمد نے فراہم کیا۔