کراچی: غیرایشیائی کنڈیشنز پاکستان کیلئے بھیانک خواب بن گئیں، ملک سے باہر کھیلے جانے والے گزشتہ 7 ٹیسٹ میچز میں گرین کیپس کو لگاتار ناکامیوں کا منہ دیکھنا پڑا، 3 مرتبہ تو اننگز سے شکست ہاتھ آئی۔ٹیم فاسٹ اور باؤنسی وکٹوں پر فتح کا فارمولا بھولنے لگی،
پاکستان کو انگلینڈ نے مانچسٹر میں پہلے ٹیسٹ میں 3 وکٹ سے شکست دی، پہلی اننگز میں برتری اور قابل دفاع ٹوٹل کے باوجود گرین کیپس نے مقابلے پر سے اپنا کنٹرول ایسا کھویا کہ پھر نہ سنبھل سکے۔ یہ اپنے ملک اور یو اے ای سے باہر منعقدہ ٹیسٹ میچز میں پاکستانی ٹیم کی لگاتار ساتویں ٹیسٹ شکست ہے،
اس سے قبل آسٹریلیا کے ٹور پر دونوں میچز میں اننگز کی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، برسبین میں اننگز اور 5 رنز جبکہ ایڈیلیڈ میں اننگز اور 48 رنز سے شکست ہوئی، قبل ازیں جنوبی افریقہ کے ٹور میں سنچورین میں 6 وکٹ، کیپ ٹاؤن میں 9 وکٹ اور جوہانسبرگ میں 107 رنز سے مات ہوئی۔
لیڈز میں انگلینڈ کے خلاف گذشتہ ٹور میں اننگز اور 55 رنز سے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔ ایشیائی کنڈیشنز میں صلاحیتوں کے جوہر دکھانے والے پاکستانی کھلاڑی فاسٹ اور باؤنسی وکٹوں پر جیت کا فارمولا بھولنے لگے ہیں،
اولڈ ٹریفورڈ کی شکست اس بات کا ثبوت ہے جہاں پر گرین کیپس اپنی ٹیسٹ تاریخ میں محض دوسری مرتبہ 220 سے زائد کے ہدف کا دفاع کرنے میں ناکام رہے۔
پاکستان کو اب انگلینڈ میں ٹیسٹ سیریز فتح کی 24 برس پرانی پیاس بجھانے کیلئے ٹور کے باقی دونوں میچز جیتنا ہوں گے، دوسرا ٹیسٹ 13 اگست سے ساؤتھمپٹن میں شیڈول ہے جہاں حال ہی میں ویسٹ انڈین ٹیم انگلینڈ کو مات دے چکی ہے۔