کورونا کی نئی لہر سے قبل سخت اقدامات کرنا ہوں گے،عالمی ادارہ صحت 

 

جنیوا۔عالمی ادارہ صحت کے ایمرجنسی پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر مائیک ریان نے تنبیہ کی ہے کہ کورونا وائرس کی نئی اٹھنے والی لہر کے خلاف ردعمل تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر مائیک ریان نے کہا کہ کورونا کی نئی اٹھنے والی لہر سے مل کر لڑنے کی ضرورت ہے، سخت اقدامات سے ہی کورونا وائرس کی نئی لہرپر قابو پایا جا سکتا ہے۔ 

ان کا مزید  کہنا تھا کہ  مغربی یورپ اور دیگرجگہوں پر اٹھنے والی لہر کے خلاف ردعمل تیز کرنے کی ضرورت ہے۔دوسری جانب  عالمی ادارہ صحت  کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس نے اپنے ایک بیان میں  دنیا کو امید دلائی ہے کہ وہ مایوس نہ ہوں، تقریبا 165 ادویہ ساز کمپنیاں کرونا ویکسین کی تیاری میں لگی ہوئی ہیں۔کرونا مریضوں کی تعداد بڑھ چکی ہے لیکن ہمیں ہمت سے کام لینا چاہیے، کرونا پر قابو کی پوری امید ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح نیوز لینڈ اور روانڈا جیسے ملکوں نے کرونا پر قابو پایا اس طرح دیگر ممالک بھی پالیں گے، لاک ڈاؤن کے باعث عالمی معیشت بھی زبوحالی کا شکار ہے اور لوگوں کی نظرین کرونا ویکسین پر جمی ہوئی ہیں۔


انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح پولیو اور خسرے کی بیماری ویکسین ہونے کے باوجود موجود ہے اسی طرح ہمیں کرونا کے ساتھ بھی رہنا پڑسکتا ہے، ویکسین وبا کا خاتمے کردے گی یا نہیں یہ کہنا قبل از وقت ہوگا