اسلام آباد۔ساؤتھ ایشین گیمز میں حصہ لینے والے پاکستان کے 3ایتھلیٹس کے ڈوپ ٹیسٹ مثبت آگئے ہیں جس کے باعث ان پر 4سال کی پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ پاکستان اپنے کھلاڑیوں کے ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر گزشتہ برس ساؤتھ ایشین گیمز میں جیتے گئے 5گولڈ میڈلز سے بھی محروم ہوگیا ہے۔
ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر پاکستان کے 3 ایتھلیٹس کو 4، 4 برس کی پابندی کا سامنا ہے جبکہ ساؤتھ ایشین گیمز انتظامیہ نے پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن کو فیصلے سے آگاہ کر دیا۔
گزشتہ برس نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں ہونے والے ساؤتھ ایشین گیمز میں پاکستان کے تین ایتھلیٹس کے ڈوپ ٹیسٹ مثبت آئے تھے جن میں 2 گولڈ میڈلسٹ محبوب علی، محمد نعیم اور برانز میڈلسٹ سمیع اللہ شامل ہیں۔
400 میٹر ہرڈلز اور 110 میٹر ہرڈلز میں گولڈ میڈل جیتنے والے محبوب علی اور محمد نعیم نے بی سیمپل کرایا تھا اور وہ بھی مثبت آیا جبکہ سمیع اللہ نے قوت بخش ادویات کا استعمال تسلیم کیا اور بی سیمپل نہ کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔
واڈا قوانین کے مطابق تینوں ایتھلیٹس پر 4، 4 برس کی پابندی لگا دی گئی ہے اور پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن کو ساؤتھ ایشین گیمز کی انتظامی کمیٹی کی جانب سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن نے اس حوالے سے باضابطہ اعلان نہیں کیا تاہم ایتھلیٹس کے ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے سے پاکستان 5 میڈلز سے محروم ہوگیا۔اب ایتھلیٹس کو پاکستان سپورٹس بورڈ کی جانب سے ملنے والا کیش پرائز بھی واپس کرنا پڑے گا۔