پہلے ٹیسٹ کی شکست کو بھلا کرپاکستان جوابی وار کیلیے تیار ہے تاہم انگلینڈ سے سیریز کا دوسرا ٹیسٹ آج ساؤتھمپٹن میں شروع ہو گا۔
پاکستان اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ میں جیتی بازی ہار گیا تھا، بیشتر وقت میچ میں حاوی رہنے والی مہمان ٹیم نے چوتھے اور آخری روز چھٹی وکٹ کیلیے کرس ووکس اور جوز بٹلر کی شراکت کے سامنے ہتھیار ڈال دیے، دونوں نے جارحانہ انداز اختیار کرتے ہوئے جوابی وار کیا تو مہمان ٹیم کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں تھا۔
ساؤتھمپٹن میں سیریز داؤ پر لگی ہوگی، انگلینڈ نے فیصلہ کن برتری حاصل کرلی تو تیسرے میچ کیلیے گرین کیپس کا جذبہ ماند پڑ جائے گا، مینجمنٹ کیلیے دہرا چیلنج ہے،ایک تو بارش کی مداخلت کے سبب مشکل کنڈیشنز سے پریشانی ہوگئی۔
دوسرے درست کمبی نیشن کیلیے بھی فیصلے کرنا ہوں گے، اوپنرز میں شان مسعود نے ایک اچھی اننگز کھیلی، دوسری باری میں وہ ناکام رہے،ایشیائی کنڈیشنز میں تسلسل کے ساتھ پرفارم کرنے والے عابد علی انگلینڈ میں دباؤ کا شکار ہیں،کپتان اظہر علی بھی تکنیکی خامیوں پر قابو پانے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔
کمزور قیادت کی وجہ سے تنقید کے بعد وہ سخت دباؤ میں ہیں، بابر اعظم ایک بار امیدوں کا محور ہوں گے، کارکردگی میں عدم تسلسل کا شکار اسد شفیق بڑی اننگز کھیلنے کی کوشش کریں گے،محمد رضوان بھی خود کو بڑے میچ کا کھلاڑی ثابت کرنے کیلیے فکر مند ہیں،پاکستان فواد عالم کو کھلانے پر غور کر رہا ہے، اس صورت میں شاداب خان کو باہر ہونا پڑے گا۔
پیس بیٹری میں نسیم شاہ کی جگہ سہیل خان کو شامل کرنے کی تجویز زیر غور آئی لیکن بولنگ کوچ وقار یونس نے ویڈیو کانفرنس میں نوجوان پیسر کو بھرپور سپورٹ کیا ہے،محمد عباس اور شاہین شاہ آفریدی کے ساتھ اولڈ ٹریفورڈ میں 8وکٹیں حاصل کرنے والے لیگ اسپنر یاسر شاہ بھی موجود ہوں گے۔
دوسری جانب پاکستان میزبان ٹیم کی ایک مستند آل راؤنڈر بین اسٹوکس سے محرومی کا فائدہ اٹھاسکتا ہے،انھوں نے فیملی وجوہات کی بنا پر رخصت لی ہے،ان کا خلا ویسٹ انڈیز کیخلاف متاثر کن کارکردگی دکھانے والے زیک کرولی سے پْر کیے جانے کا امکان ہے،ابھی تک روٹیشن پالیسی پر عمل کرنے والی انگلش ٹیم کی جانب سے جیمز اینڈرسن کو آرام دے کر اولی رابنسن یا مارک ووڈ کو ڈیبیو کا موقع دینے کی بات ہورہی تھی۔
کپتان روٹ کے مطابق امکان یہی ہے کہ اینڈرسن ایکشن میں ہوں گے۔ کیا آپ 600سے زائد وکٹیں حاصل کرنے والے بولر کو موقع نہیں دیں گے،اولڈ ٹریفورڈ میں مین آف دی میچ کرس ووکس آل راؤنڈر کے طور پر امیدوں کا مرکز ہوں گے، دوسری جانب جوفرا آرچر کو آرام دیا جا سکتا ہے، سام کیورن پلیئنگ الیون کا حصہ بن سکتے ہیں،انگلینڈ نے ساؤتھمپٹن میں 2میچ جیتے، ایک ہارا اور ایک برابر کیا،پاکستان نے ابھی وہاں کوئی ٹیسٹ نہیں کھیلا۔
ویڈیو کانفرنس میں بولنگ کوچ وقار یونس نے کہا کہ اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ میں شکست ہضم کرنا مشکل تھا، کوئی بھی اس نتیجے کی توقع نہیں کررہا تھا،ہم ساڑھے 3 دن حاوی رہے، بیشتر سیشنز میں اچھا کھیل پیش کیا۔ صرف 1،2 خراب گئے، میچ کے چوتھے اور آخری روز انگلینڈ کشتیاں جلاکر کھیلا، قسمت نے بھی ہمارا ساتھ نہیں دیا۔
انھوں نے کہا کہ بولنگ یا بیٹنگ میں خرابی کو ذمہ دار ٹھہرانا درست نہیں، ہر شعبے میں تھوڑی بہت غلطیاں ہوئیں، شکست کا کوئی ایک ڈپارٹمنٹ نہیں ہم سب ذمہ دار ہیں،ہم اپنی غلطیوں کو نہ دہرانے کا عزم لیے میدان میں اتریں گے،سیریز میں کم بیک کیلیے پْرعزم ہیں،ٹیم میں انگلینڈ کو زیر کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔