بھارت کا مقبوضہ کشمیر سے فورسز کی 100کمپنیاں واپس بلانے کا فیصلہ 


سرینگر۔: بھارت نے مقبوضہ کشمیر سے سکیورٹی فورسز کی 100 کمپنیاں واپس بلانے کا فیصلہ کرلیا، اگست2019 میں آرٹیکل370 کے ساتھ ہی مقبوضہ کشمیر کی نیم خودمختاری کے خاتمے کے وقت وادی میں ہزاروں کی تعداد میں اضافی فورسز کو تعینات کیا گیا تھا جنہیں اب واپس بلا لیا گیا ہے


 یاد رہے کہ برس اگست میں آرٹیکل370 کے ساتھ ہی مقبوضہ کشمیر کی نیم خودمختاری کے خاتمے کا اعلان ہونے سے ایک ماہ قبل ہی مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں اضافی فورسز کو تعینات کیا گیا تھا البتہ اب اس فیصلے کے ایک سال بعد بدھ کے روز بھارتی وزارت داخلہ نے ایک حکمنامہ جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں تعینات سرحدی حفاظتی فورس یا بی ایس ایف کی 40، سینٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورس کی 20 اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس یا سی آر پی ایف کی بیس کمپنیوں سمیت مجموعی طور پر نیم فوجی اہلکاروں کی 100 کمپنیوں کو مقبوضہ کشمیر سے واپس بلایا جا رہا ہے۔


ذرائع کے مطابق بھارت کے نیم فوجی اداروں کی ایک کمپنی سو سے تین سو افراد پر مشتمل ہوتی ہے۔ 

سی آر پی ایف کے ایک افسر نے بتایا کہ مجموعی طور پر بیس ہزار سے زیادہ اہلکاروں کو کشمیر سے 'ری لوکیٹ' کیا جا رہا ہے۔ پولیس کے ایک سینئر افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ معمول کی سرگرمی ہے۔ 


کشمیر میں فورسز کی تعیناتی یا واپسی ایک مسلسل عمل ہے، اس کا کوئی خاص مطلب نکالنا غلط فہمی پیدا کرسکتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں اکثر حلقے اس فیصلے کے کئی پہلوؤں پر غور کر رہے ہیں۔