سہیل تنویر کا نسیم شاہ پر توقعات کا بوجھ نہ ڈالنے کا مشورہ

 سہیل تنویر نے نسیم شاہ پر توقعات کا بوجھ نہ ڈالنے کا مشورہ دے دیا۔

 سہیل  تنویر نے کہا کہ نسیم شاہ میں ایک بہترین فاسٹ بولر بننے کی تمام تر صلاحیتیں موجود اوروہ کم عمری میں ہی بولنگ کا ہنر جانتے ہیں،نسیم گیند کو دونوں طرف موو کرنے کے اہل مگر ابھی اپنے کیریئر کے ابتدائی مراحل میں اور ناپختہ کار ہیں، ان سے ابھی ٹیسٹ میچز جتوانے کی توقعات وابستہ نہیں کرنا چاہئیں، ٹیم مینجمنٹ کو بھی صبر سے کام لینا ہوگا۔


سہیل تنویر نے کہا کہ میں نسیم شاہ کی ریڈ بال کرکٹ میں صلاحیتوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں تاہم وائٹ بال سے کارکردگی بہتر بنانے کیلیے انھیں مزید محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کے تقاضے مختلف ہوتے ہیں، نسیم شاہ میں ٹیلنٹ موجود اور امید ہے کہ وہ طویل عرصے تک ملک کی خدمت کریں گے۔

سہیل تنویر نے کہا کہ مجھے نظر انداز کرنے کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی،اگرعمر کی بات کریں تو سہیل خان مجھ سے بڑے ہیں،وہاب ریاض بھی ٹیم میں شامل اور کہیں زیادہ عمر کے محمد حفیظ و شعیب ملک بھی کھیل رہے ہیں،سلیکشن کا معیار صرف کارکردگی ہونا چاہیے۔


 
انہوں نے کہا کہ اگر مقصد پاکستان کی جیت ہے تو عمر کا خیال کیے بغیر فتوحات میں کردار ادا کرنے کے قابل کھلاڑیوں کو موقع ملنا چاہیے، تجربہ کار کھلاڑی ٹیم کے لیے زیادہ کارآمد ثابت ہو سکتا ہے،کوچنگ اسٹاف کھلاڑیوں کی میدان میں رہنمائی نہیں کر سکتا،اس کے لیے سینئرز کی ضرورت ہوتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ میری کارکردگی کا معیار برقرار رہا ہے،  پی ایس ایل کے گذشتہ دونوں سیزنز اور قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں تسلسل کے ساتھ پرفارم کیا، سابق کوچ مکی آرتھر نوجوانوں پر مشتمل ٹیم بنانے کے حق میں تھے، ہر کسی کا اپنا نقطہ نظر ہوتا ہے، نئی مینجمنٹ آنے کے بعد واپسی کے لیے پْر امید ہوں۔

آل راؤنڈر نے کہا کہ پی ایس ایل 5کے ملتوی ہونے والے میچز مکمل ہونا چاہئیں، فائنل جیت کر ٹرافی اٹھانے کا لطف ہی کچھ اور ہوتا ہے،اگر یہ ممکن نہیں تو پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست ملتان سلطانز کو چیمپئن قرار دینا درست فیصلہ ہوگا۔