فواد عالم دورانِ بیٹنگ منفرد ’’سٹانس‘‘ کا دفاع کرنے لگے

  فواد عالم دوران بیٹنگ منفرد ’’اسٹانس‘‘ کا دفاع کرنے لگے، وہ  تینوں اسٹمپس چھوڑ کر لیگ سائیڈ کی جانب چلے جاتے ہیں اور گیند سے پہلے کریز پر واپسی ہوئی ہے، ماہرین کے خیال میں اس میں ایل بی ڈبلیو کا چانس زیادہ ہوتا ہے۔

سابق ویسٹ انڈین بیٹسمین شیونارائن چندر پال بھی ان سے ملتے جلتے انداز میں بیٹنگ کرتے تھے، ویڈیو لنک پر میڈیا سے گفتگو میں اس حوالے سے سوال پر فواد عالم نے کہا کہ مجھے اپنے اس اسٹانس کے ساتھ بیٹنگ کرتے ہوئے کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے، میں لوگوں کے تبصرے سنتا لیکن اس بارے میں مثبت سوچ رکھتا ہوں۔

میں اسی اسٹانس کے ساتھ یہاں تک پہنچا اور پاکستان کی نمائندگی کر رہا ہوں، جو بیٹسمین عام انداز سے کریز پر کھڑے رہیں وہ بھی صفر پر آؤٹ ہوتے اور سنچری بھی بناتے ہیں لہٰذا یہ موضوع میرے لیے اتنی زیادہ اہمیت نہیں رکھتا۔فواد عالم نے کہا کہ میں نے10 سال بعد ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی کا سوچا بھی نہیں تھا، میرے لیے انٹرنیشنل کرکٹ سے اتنا طویل عرصہ دور رہنا بہت مشکل مرحلہ ثابت ہوا، مجھ میں واپسی اور پرفارمنس کی بھوک موجود تھی اسی لیے ڈومیسٹک کرکٹ میں پرفارمنس جاری رکھی، اب میں اس وقت تک کھیلنا چاہتا ہوں جب تک فارم اور فٹنس باقی ہے۔


سابق آسٹریلوی کرکٹر اور کوچ ٹام موڈی نے بھی فواد عالم کے منفرد انداز بیٹنگ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ انھیں انداز سے نہیں پرفارمنس کی بنیاد پر جانچنا چاہیے۔ اپنی سلسلہ وار ٹویٹس میں موڈی نے کہاکہ یہ درست ہے فواد عالم کا اسٹانس منفرد ہے لیکن گیند ریلیز ہوتے وقت ان کی پوزیشن کافی مضبوط ہوتی ہے، ہم نے منفرد انداز کے حامل کئی غیرمعمولی کرکٹرز دیکھے ہیں، یہی چیز ہمارے کھیل کو منفرد بناتی ہے اگر سب کی تکنیک ایک جیسی ہوتی تو ہمیں پھر لارا، اسمتھ، مالنگا، وسیم اکرم اور مرلی جیسے کھلاڑی دیکھنے کونہ ملتے۔