واحد پاکستانی ان فارم بیٹسمین بابر اعظم کو اب اپنے کھیل کے ساتھ قیادت کا اضافی بوجھ بھی اٹھانا پڑرہا ہے، انگلینڈ سے دوسرے ٹی 20 میں ففٹی اسکور کرنے کے باوجود ٹیم کو میچ نہ جتوانے پر بطور کپتان وہ تنقید کی زد میں آگئے، انھیں اب اس حوالے سے طعنے سننا پڑرہے ہیں جس سے دہری ذمہ داری سنبھالنے والے نوجوان کرکٹرکی اصل آزمائش شروع ہوگئی۔
ٹیم کی کارکردگی پر لگی لپٹی رکھے بغیر تبصرے کرنے والے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے بابر اعظم کوتنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بابر اعظم فیلڈ میں موجود تو تھے تو مگر انھیں معلوم نہیں تھا کہ کرنا کیا ہے، ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ فیلڈ میں اپنی مرضی کے فیصلے کریں تاکہ مستقبل میں ایک اچھے کپتان کے طور پر سامنے آسکیں، بابر کو سمجھنا چاہے کہ ان کو جو مواقع اب مل رہے ہیں وہ زندگی بھر نہیں ملتے رہیں گے، اس لیے انھیں ان سے ہی زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا چاہیے۔
شعیب اختر نے بڑے اسکور کے باوجود شکست پر پاکستان ٹیم کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس وقت پاکستان ٹیم بائیو ’ان سیکیور‘ ببل میں کرکٹ کھیل رہی ہے، اس وقت ہر کرکٹر غیرمحفوظ ہے، کسی کو بھی معلوم نہیں کہ کیا وہ ایک اچھا کپتان یا اچھی برانڈ بننا چاہتا ہے یا نہیں، سلیکشن، مینجمنٹ، کپتان، ٹیم اور ہر چیز کنفیوڑن کا شکار ہے، ٹیمیں اس طرح نہیں بنا کرتیں۔
یاد رہے کہ ٹیسٹ سیریز میں 0-1 سے فتح حاصل کرنے والی انگلش ٹیم کو مختصرترین فارمیٹ بھی اس مارجن سے برتری حاصل ہوچکی ہے۔