قیلولہ کیجیے لیکن ایک گھنٹے سے کم، ماہرین کا مشورہ

 

 چینی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ قیلولہ کرتے ہیں تو بہتر ہے کہ اس کا دورانیہ ایک گھنٹے سے کم رکھیے ورنہ یہ مفید ہونے کے بجائے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

واضح رہے کہ دوپہر میں کھانے کے بعد کچھ دیر سستانے یعنی قیلولہ کرنے کے فوائد آج سائنسی طور پر ثابت شدہ ہیں لیکن یہ معاملہ ابھی تک طے نہیں ہو پایا ہے کہ کتنی دیر کا قیلولہ مناسب ہے۔ ایک تحقیق کہتی ہے کہ صرف دس منٹ کا قیلولہ کافی ہے تو دوسری تحقیق دو گھنٹے قیلولہ کرنے کے حق میں ہے۔


 
یہ بحث حل کرنے کےلیے چینی سائنسدانوں نے گزشتہ چند عشروں کے دوران قیلولہ سے متعلق کیے گئے 20 مطالعات کا نئے سرے سے جائزِہ لیا جن میں تین لاکھ سے زائد افراد شریک تھے؛ اور یہ نتیجہ اخذ کیا کہ جن لوگوں نے ایک گھنٹے روزانہ ایک گھنٹے سے زیادہ وقت کےلیے قیلولہ کرنے کو اپنا معمول بنایا ہوا تھا، انہیں دل کی بیماری ہونے کا امکان ایسے لوگوں کے مقابلے میں 34 فیصد زیادہ تھا جو ایک گھنٹے سے کم قیلولہ کرتے تھے؛ جبکہ کسی بھی جان لیوا کیفیت میں ان کے مبتلا ہونے کا امکان 30 فیصد تک زیادہ دیکھا گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس تحقیق سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ ایک گھنٹے سے زیادہ قیلولہ کرنا ہی دل کی بیماریوں یا کسی دوسری جان لیوا کیفیت کی وجہ ہے، تاہم ان دونوں میں گہرا تعلق ضرور ثابت ہوگیا ہے۔

علاوہ ازیں، یہ بھی معلوم ہوا کہ 30 سے 45 منٹ تک قیلولہ کرنا سب سے محفوظ حکمتِ عملی ہے جسے اپنا کر آپ اپنی صحت کو معمول پر رکھ سکتے ہیں۔

اسی تحقیق میں یہ بھی معلوم ہوا کہ جو لوگ رات کے وقت چھ سے آٹھ گھنٹے کی نیند نہیں لیتے اور دن میں اونگھتے رہتے ہیں، ان کےلیے امراضِ قلب کے خطرات بہت زیادہ ہیں۔ ماہرین نے اس کیفیت کو ’’نیند کا قرض‘‘ کا عنوان دیا ہے۔

فی الحال یہ تحقیق کسی ریسرچ جرنل میں شائع نہیں ہوئی ہے البتہ ’’یوروپین سوسائٹی آف کارڈیالوجی‘‘ کی سالانہ کانگریس برائے 2020 کے ایک سیشن میں ضرور پیش کی جاچکی ہے۔