ہینڈ سینیٹائزر بال ٹیمپرنگ کیلیے استعمال ہونے لگا

 

 ہینڈ سینیٹائزر بال ٹیمپرنگ کے لیے بھی استعمال ہونے لگا،کاؤنٹی کرکٹ میں اسے گیند پر لگانے والے بولرمچ کلیڈن معطل ہوگئے۔

سسیکس نے 3 وکٹیں لینے کے باوجود سینئر کرکٹر کو اسکواڈ سے باہر کردیا، انگلش کرکٹ بورڈ نے بھی معاملے کی تحقیقات شروع کردیں۔ تفصیلات کے مطابق آئی سی سی نے گیند کو تھوک سے چمکانے پر پابندی عائد کی تو بولرز نے نت نئے طریقے ڈھونڈنا شروع کردیے، ان میں سسیکس کے مچ کلیڈن بھی شامل ہیں جنھیں گیند پر ہینڈ سینیٹائزر لگانے کے جرم میں معطل کردیا گیا،آسٹریلیا میں پیدا ہونے والے 37 سالہ رائٹ آرم میڈیم پیسر پر الزام ہے کہ انھوں نے گذشتہ ماہ مڈل سیکس سے میچ کے دوران ہینڈ سینیٹائزر استعمال کیا، وہ 3 وکٹیں لینے میں کامیاب رہے تھے۔

انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے بھی اس حوالے سے تحقیقات شروع کردی ہیں۔ سسیکس نے اعلامیے میں کہاکہ ای سی بی نے مچل کلیڈن کی جانب سے مڈل سیکس سے خمیچ میں گیند پر سینیٹائزر لگانے کے الزام کی تحقیقات شروع کردی ہیں، اس کا نتیجہ سامنے آنے تک ہم نے بولر کو معطل کردیا، فی الحال اس مرحلے پر ہم مزید کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے۔
واضح رہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے کورونا وائرس کی وجہ سے گیند پر تھوک لگانے سے منع کیا  تاہم پسینے کے استعمال کی اجازت تھی، حال ہی میں انگلینڈ کی ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں بھی بولرز کو تھوک کے استعمال سے سختی سے منع کیا گیا تھا، گیند کو چمکانے کیلیے کسی بھی قسم کی مصنوعی چیز کے استعمال کی بھی سختی سے ممانعت اور ایسا کرنے پر بال ٹیمپرنگ کا جرم عائد ہوتا ہے، معطلی کی وجہ سے ویٹرن پیسر سرے سے سسیکس کے اگلے باب ولس ٹرافی میچ کے 14 رکنی اسکواڈ میں شامل نہیں ہوں گے۔