اپنڈکس یا ضمیمہ انسانی جسم کا وہ عضو ہے جسے اکثر مریض آپریشن کرکے نکلوا دیتے ہیں یا یہ سمجھا جاتا ہے کہ اس کا کوئی اور علاج نہیں۔
تاہم اپنڈکس کی تکلیف کے شکار کچھ مریضوں کا علاج آپریشن کی بجائے اینٹی بائیوٹیکس ادویات سے بھی ہوسکتا ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
تحقیق میں شامل 70 فیصد سے زائد افراد کو اینٹی بائیوٹیکس کا استعمال کرایا گیا تو ان میں آپریشن کو کم از کم 90 دن تک ٹالنے میں مدد ملی۔
کیلیفورنیا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں سامنے ڈاکٹر ڈیوڈ ٹالان نے بتایا کہ جب ہم نے اینٹی بائیوٹیکس استعمال کرنے والے مریضوں کا موازنہ ان افراد سے کیا جو آپریشن سے گزرے، تو ہم نے دریافت کیا کہ ادویات کے استعمال کرنے والے افراد 30 دن میں بہتر محسوس کرنے لگے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر اینٹی بائیوٹیکس ادویات کے اثرات سرجری سے زیادہ بدتر نہیں ہوتے بلکہ ان سے مختصر المدت کے لیے بیشتر افراد کو آپریشن سے بچنے کا موقع ملتا ہے۔
اس تحقیق میں 14 امریکی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے ڈیڑھ ہزار سے زاائد مریضوں کو شامل کیا گیا جن کو آپریشن سے پہلے اینٹی بائیوٹیکس ادویات کا استعمال کرایا گیا۔
محققین کا کہنا تھا کہ اپنڈکس کے مریضوں کے علاج پر ہونے والی یہ اب تک کی سب سے بڑی تحقیق ہے۔
تحقیق کے مطابق اینٹی بائیوٹیکس استعمال کرنے والے بیشتر افراد کو آپریشن کرانا پڑتا ہے مگر دفتر یا تعلیمی اداروں سے کم چھٹیاں لینا پڑتی ہیں، اس طرح کی معلومات لوگوں کے لیے اہم ہے کیونکہ وہ اپنے مرض کے لیے بہتر علاج کا انتخاب کرسکیں گے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اینٹی بائیوٹیکس استعمال کرنے والے ہر 10 میں سے 3 مریضوں کو 90 دن میں سرجری کے عمل سے گزرنا پڑا۔
محققین کا کہنا تھا کہ ہر علاج کے اپنے فائدے اور نقصان ہیں، اور مریض ان کو مدنظر رکھ کر اپنا فیصلہ کرسکتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسین میں شائع ہوئے۔