ماحولیاتی جوڈیشل کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ علی اکبر قریشی نے اسموگ کے باعث کورونا میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اسموگ سے کورونا میں اضافے کے خدشہ کے پیش نظرفصل کی باقیات تلف کرنے کیلئے کاشتکاروں کو مشینری دی جارہی ہے، جوکاشتکار مشین کا استعمال نہیں کرے گا اس پر مقدمہ بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ لاہور میں اسموگ والے مقامات پر اسموگ ٹاور لگا رہے ہیں جو اسموگ اکٹھا کرکے اسے پانی میں تبدیل کردے گا اور اس سے شہر میں اسموگ میں کمی واقع ہوگی۔
علی اکبر قریشی کا کہنا تھا کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو تین دن کے لیے بند کیا جارہا ہے، پبلک ٹرانسپورٹ کو ٹھیک ہونے پرچلنے کی اجازت دی جائے گی جب کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پرگاڑیوں کے چالان کیے جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارت سے فصلوں کی باقیات جلانے کا دھواں پنجاب میں آتا ہے، بھارت کوخط بھیجیں گے کہ فصلوں کونہ جلایا جائے۔