سڈنی: آسٹریلیا کے ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہکورونا وائرس کرنسی نوٹ ، موبائل فون کی اسکرین اور بغیر زنگ والی دھات پر ایک ماہ تک زندہ رہ سکتا ہے۔
آسٹریلیا کی نیشنل سائنس ایجنسی نے کورونا کے دوبارہ پھیلاؤ کے حوالے سے تحقیقی مطالعہ کیا جس کے نتائج طبی جریدےVirology Journal میں شائع ہوئے ہیں۔
ماہرین نے انکشاف کیا کہ کورونا وائرس کو کرنسی نوٹ، بغیر زنگ والی دھات اور موبائل فون کے اسکرین پر 28 روز تک زندہ پایا گیا، جبکہ وائرس ٹھنڈے موسم میں زیادہ طاقتور پایا گیا۔
تحقیق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متاثرہ شخص کے منہ سے نکلنے والے تھوک میں کرونا کے جراثیم تین گھنٹے تک زندہ رہ سکتے ہیں جبکہ وائرس اسٹیل اور شیشے پر کاٹن سے زیادہ دیر تک زندہ رہ سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق تحقیقی نتائج ایک ماہ کے دوران حاصل کیے جانے والے ڈیٹا کی روشنی میں بنائے گئے ہیں۔
تحقیق کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ 30 سے چالیس ڈگری سینٹی گریڈ میں وائرس کا زندہ رہنا مشکل ہوتا ہے جبکہ اگر اس سے کم درجہ حرارت یعنی سرد موسم ہو تو یہ مزید طاقتور ہوجاتا ہے۔
ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ سورج کی روشنی میں وائرس کا اثر کم ہوجاتا ہے جبکہ وی وی لائٹ میں اس کی طاقت دگنی ہوجاتی ہے۔
اس تحقیق کی روشنی میں ماہرین نے ایک بار پھر کہا کہ ’کورونا وائرس ہمارے ساتھ طویل عرصے تک رہ سکتا ہے کیونکہ اس کے پھیلنے کے وسائل بہت زیادہ ہیں‘۔