ملک دشمن بیانیہ، 20رہنماؤں کی گرفتاری کی حکمت عملی تیار، پشاور جلسے کا انتظار

اسلام آباد:حکومت نے مسلم لیگ(ن)کے ملک دشمن بیانیہ پر پشاور جلسہ سے قبل کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے،پشاور جلسہ کے فوری بعد گرفتاریوں اور مقدمات درج کرکے کم و بیش 15سے 20رہنماؤں کو گرفتار کرکے جیل بھیجنے کی حکمت عملی بنائی ہے۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اثناء میں وزارت قانون بھی مدارس ریفارمز کے حوالہ سے کوئی حتمی ڈرافٹ تیار کر لے گی اور اس پر فوری طور نافذ کرنے کے لیے بل بھی پاس کروائے جانے کا امکان ہے۔

سابق سپیکر آیاز صادق کے خلاف دی جانیوالی درخواستوں پر مقدمات درج کرکے فوری کارروائی نہ کرنے کی حکمت عملی ترتیب دی گئی ہے اور اس حوالہ سے حتمی فیصلہ کل کابینہ اجلا س میں کیا جائے گا۔

دوسری جانب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)نے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا پلان ترتیب دیدیا ہے جس کا باقاعدہ اعلان پشاور میں آئندہ ہونیوالے جلسہ میں کیا جائے گا۔

 پاکستان پیپلز پارٹی کے علاوہ تمام جماعتوں نے حامی بھر لی ہے،بلاول بھٹو زرداری سے رواں ہفتہ اس سلسلے میں اہم مشاورت کا امکان ہے۔

مسلم لیگ ن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں خدشہ ہے کہ لانگ مارچ کی سیاست پاکستان پیپلز پارٹی نہیں کریگی اور ہو سکتا ہے کہ پی ڈی ایم ایک اہم اور طاقتور حلیف سے محروم ہو جائے،انکے مطابق کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ میں حکومت ہے اور وہ ہرگز نہیں چاہے گی کہ جمہوریت کی نشانی حکومت کو غیر قانونی طریقہ سے غیر مستحکم کیا جائے۔