اسلام آباد:بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس میں کورونا کی دوسری لہر کے باوجود تعلیمی ادارے کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔تعلیمی سال اپریل کے بجائے اگست سے شروع کرنے پر حتمی فیصلہ نہ ہو سکا۔
شرکاء نے موسم سرما کی تعطیلات معمول سے کم کرنے، آئندہ اجلاس دسمبر کے پہلے ہفتے میں بلانے اور اس میں تعلیمی سال بڑھانے سے متعلق امورپر اتفاق کیا۔
جمعرات کووفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی صدارت میں بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس کا اہم اجلاس ہوا جس میں چاروں صوبائی اور آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کے وزرائے تعلیم اور حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
وزرائے تعلیم کانفرنس میں تین نکاتی ایجنڈے کورونا کی صورتحال، موسم سرما کی تعطیلات اور تعلیمی سال اپریل سے اگست منتقل کرنے پر مشاورت ہوئی۔
وزرائے تعلیم کانفرنس میں تعلیمی ادارے کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا، شرکا نے اتفاق کیا کہ موجودہ صورتحال میں تعلیمی اداروں کو بند کرنے کی ضرورت نہیں، تعلیمی سال اپریل کے بجائے اگست سے شروع کرنے پر کوئی حتمی فیصلہ نہ ہو سکا۔
شرکا نے موسم سرما کی تعطیلات معمول سے کم کرنے، آئندہ اجلاس دسمبر کے پہلے ہفتے میں بلانے اور اس میں تعلیمی سال بڑھانے سے متعلق مزید گفتگو پر اتفاق کیا ہے۔
اجلاس سے قبل ایک تقریب کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے شفقت محمود کا کہنا تھا کہ اچھی یونیورسٹی صرف عمارت سے نہیں بنتی بلکہ اس کے لیے بہترین اساتذہ اور سہولیات کی ضرورت ہوتی ہے، تعلیمی معیار میں بہتری کے لئے کوششیں کر رہے ہیں۔
تعلیمی ادارے بند ہونے سے بہت نقصان ہوا، فی الحال سکول بند کرنے کی نوبت نہیں آئی، وزارت صحت کی ایڈوائزری ہمارے لیے مقدم ہے، وزارت صحت سے ایڈوائس آنے تک تعلیم کا سلسلہ جاری رہے گا۔