قومی مکالمہ چاہتا تھا، اپوزیشن نے این آر او مانگنا شروع کردیا، وزیراعظم 

اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے آئندہ اڑھائی سال کو کارکردگی  دکھانے کے سال قراردے دیا ہے اور واضح کیا ہے کہ مافیا تبدیلی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں قومی مکالمہ چاہتا تھا مگر اپوزیشن نے درمیان میں این آر او مانگنا شروع کردیا۔ 

اتحادی جماعتوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ذاتی مفاد کی شرائط پر  اپوزیشن سے بات چیت بے معنی ہوگی۔ اگلے اڑھائی سال حکومت اور اتحادی بہترین کارکردگی دکھائیں گے۔ اگلا الیکشن کارکردگی کی بنیاد پر جیتیں گے۔ مقررہ وقت پر  عام انتخابات تاریخ کے شفاف ترین انتخابات ہوں گے۔

 انھوں نے کہا کہ مہنگائی کے معاملے پر سخت اقدامات اٹھانے سے متفق ہوں۔ مہنگائی پر قابو پانے کے لیے مستقل بنیادوں پر کام کررہے ہیں۔ معیشت تیزی سے بہتر ہورہی ہے اور برآمدات بھی بڑھ گئی ہیں۔

 وزیراعظم نے کہا کہ عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے لائحہ عمل تیار کر لیا گیا ہے۔ جب حکومت ملی ملک ڈیفالٹ ہونے کے دہانے پر تھا۔ 17 سال بعد کرنٹ اکاونٹ خسارہ مثبت ہوا۔ معاشی ٹیم نے محنت کی اور ملکی معیشت کو استحکام ملا۔ وعدے پورے کیے جائیں گے۔ ہم پاکستان کو بہتر بنانے کیلئے متحد ہیں۔

 اپوزیشن ملک کو نقصان پہنچانے پر تلی ہے اور کیسز سے چھٹکارا پانے کیلئے بلیک میل کر رہی ہے۔ ان کو معلوم نہیں کہ میں بلیک میل ہوتا ہوں اور نہ دباؤ میں آتا ہوں۔ مہنگائی اور انتخابی حلقوں کے مسائل کا احساس ہے۔ مافیا تبدیلی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔ دو سال تک معیشت کی بنیاد مضبوط بنانے پر توجہ تھی، اب عوامی فلاحی منصوبوں پر توجہ مرکوز ہے۔

 وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اتحادیوں سے تمام وعدے پورے کیے جائیں گے۔ ہم لوگ پاکستان کو بہتر بنانے کے لیے اکھٹے ہیں جبکہ اپوزیشن کیسز سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے بلیک میل کر رہی ہے۔

 عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے میکانزم تیار کر لیا گیا ہے۔ ہر جگہ بیٹھا مافیا تبدیلی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ دو سال تک فوکس معیشت کو مضبوط بنانے پر تھا، اب توجہ فلاحی منصوبوں پر مرکوز ہے۔