پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اپنی اہلیہ کے ہمراہ غیر ملکی ایئرلائن کے ذریعے براستہ دبئی سے لاہور پہنچے۔
لاہور ائیرپورٹ پر پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ کہ علاج کی غرض سے باہر گیا تھا اور 7 سال سے ہر سال علاج کے لیے باہر جاتا ہوں، مخالفین کاکام الزام لگانا ہے، اللہ کا شکر ہے میرا تمام کاروبار صاف شفاف ہے۔
واضح رہےکہ جہانگیر ترین ملک میں چینی بحران کے بعد شوگر کمیشن کی رپورٹ کے بعد لندن روانہ ہوگئے تھے اور تقریباً 7 ماہ لندن میں قیام کیا۔جہانگیر ترین کو شوگر کمیشن اور ایف آئی اے نے طلب کیا تھا لیکن انہوں نے پیش ہونے سے معذرت کرلی تھی۔
خیال رہےکہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی رپورٹ کے تحت جہانگیر ترین، مونس الٰہی، شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ، اومنی گروپ اور خسرو بختیار کے بھائی عمرشہریار کی چینی ملز نے پیسے بنائے۔
فارنزک آڈٹ رپورٹ میں چینی اسیکنڈل میں ملوث افراد کےخلاف فوجداری مقدمات درج کرنے اور ریکوری کرنےکی سفارش کی گئی ہے جبکہ رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ ریکوری کی رقم گنےکےمتاثرہ کسانوں میں تقسیم کردی جائے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ ترین کی جانب سے وطن واپسی کے فیصلے کا سبب چند روز قبل وفاقی وزیر پرویز خٹک کی جانب سے جلسہ میں خطاب کے دوران ان پر سخت اور نامناسب الفاظ میں کی جانے والی تنقید ہے جس نے جہانگیر ترین کو اپنی سنگین بیماری کے جاری علاج کے باوجود پاکستان واپسی پر مجبور کر دیا۔