وزیراعظم عمران خان نے حسن ابدال ریلوے اسٹیشن کی اپ گریڈیشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری خواہش ہے پاکستان ایسا ملک بنے جسے کبھی کسی کے آگے ہاتھ نہ پھیلانے پڑیں اور قرضے نہ مانگنے پڑیں، بدقسمتی سے ہمیں مقروض پاکستان ملا تھا، ہمیں ہر دوسرے ملک کے سامنے ہاتھ پھیلانے پڑتے ہیں، لیکن اب معیشت اٹھنی شروع ہوگئی اور تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ نئے پاکستان کے سفر میں ریلوے کا بہت اہم مقام ہے، کیونکہ یہ عام اور غریب آدمی کی سواری ہے، بد قسمتی سے ہم نے انگریز کے دیے گئے ریلوے نظام کو ترقی نہیں دی بلکہ اس میں بھی 50 کلومیٹر پٹری کم کردی، ایم ایل ون سے پاکستان میں پہلی بارریلوے میں سب سے بڑی سرمایہ کاری آرہی ہے، ایم ایل ون بننے کے بعد کراچی سے لاہور کا سفر صرف 7 گھنٹے کا رہ جائے گا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نئے پاکستان میں جس کا جو بھی مذہب ہے سب برابر کے شہری ہیں، کرتاپور راہداری تعمیر کرکے ہماری کوشش تھی کہ سکھ برادری کے لیے آسانیاں پیدا ہوں، حسن ابدال ریلوے اسٹیشن سے سکھ برادری کو بہت سہولت ملے گی، سیاحت کو بہتر بنانے کے لیے ہمیں ہر طرح کی سہولیات دینی ہیں، میں چاہتا ہوں پاکستان ایسا ملک جہاں باہر سے لوگ سیاحت اور مذہبی زیارتوں پر آئیں، اگر ہم صرف اپنی سیاحت کو ترقی دیں لیں تو ہمیں کبھی باہر سے چاہے آئی ایم ایف ہو یا کوئی ملک اس سے قرضہ نہ مانگنا پڑے۔
وزیراعظم نے شیخ رشید کو سالگرہ کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ میں جب 24 سال پہلے سیاست میں آیا تھا، آپ اتنے ہی نوجوان لگ رہے ہیں جیسے 24 سال پہلے تھے، اس پر شیخ رشید کی باچھیں کھل اٹھیں اور وہ ہنسنے لگے۔