حکومت نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر ملک بھر میں احتیاطی تدابیر کے دوسرے مرحلے کے نفاذ کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت ملک بھر میں کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ دوسرے مرحلے کا نفاذ 31 جنوری 2021ء تک رہے گا ۔
نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر کے فیصلے کے مطابق کورونا کی بڑھتی ہوئی وبا کے دوران سرکاری و نجی اداروں کے ملازمین سے متعلق بنائی گئی پالیسی پر عمل درآمد کرایا جائے گا اس لیے تمام سرکاری و نجی اداروں کے لیے ہدایت ہے کہ وہ آج سے اپنا آدھا عملہ بلائیں اور آدھے عملے سے گھر سے دفتری کام مکمل کرائیں۔
شادی کی تقاریب سے متعلق این سی او سی نے فیصلہ کیا ہے کہ احتیاطی تدابیر کے دوسرے مرحلے میں ان ڈور شادی کی تقریبات پر پابندی عائد ہوگی جس کا اطلاق 20 نومبر سے ہوگا تاہم شادی کی تقریبات کھلی فضا میں منعقد کرنے کی اجازت ہوگی اور کھلی فضا میں منعقد کی جانے والی تقریب میں ایک ہزار تک مہمان شریک ہوسکیں گے۔
دوسرے مرحلے میں فیس ماسک کے لیے گلگت بلتستان ماڈل پر عمل درآمد ہوگا، گلگت بلتستان کی طرز پر ماسک نہ پہننے والوں کو 100 روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا اور اس کے عوض اسے تین ماسک فراہم کیے جائیں گے۔
احتیاطی تدابیر کے دوسرے مرحلے کا نفاذ کورونا کے حساس شہروں میں ہوگا ان میں کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، ملتان، حیدرآباد، گلگت، مظفر آباد، میرپور، پشاور، کوئٹہ، گوجرانوالہ، گجرات، فیصل آباد، بہاولپور، ایبٹ آباد شامل ہیں۔