اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف کا بیانیہ پی ڈی ایم پر بوجھ بننے لگا،پیپلز پارٹی کے بعد مزید دو جماعتوں کا بھی نواز شریف کی طرف سے قومی سلامتی کے اداروں کو نشانہ بنانے پر اعتراض اٹھا دیا۔
قومی وطن پارٹی اور جمعیت اہلحدیث آج پی ڈی ایم اجلاس میں معاملہ اٹھائیں گی۔
ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم میں بھی پھوٹ پڑنا شروع ہو گئی ہے پیپلز پارٹی کے بعد 2جماعتوں نے بھی اداروں پر تنقید پر تحفظات کا اظہار کر تے ہو ئے کہاکہ قومی سلامتی ودفاعی اداروں کی قیادت کو نشانہ بنانا ہمارا ایجنڈا نہیں پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی بلاول بھٹو کے موقف سے اتفاق کیا ہے۔
فضل الرحمان بھی کسی شخصیت کا نام لینے کی بجائے سلیکٹرز یا اسٹیبلشمنٹ کے نام استعمال کرنے کے حامی ہیں۔
پی ڈی ایم کا اجلاس آج دن دو بجے مسلم لیگ ن کے سیکرٹریٹ میں ہوگا جس کی صدارت مولانا فضل الرحمان کرینگے۔
نوازشریف ویڈیو لنک کے زریعے اجلاس سے خطاب کرینگے،بلاول کی بھی ویڈیو لنک کے زریعے ہی شرکت کا امکا ن ہے۔جلاس میں پی ڈی ایم کی آئندہ کی حکمت عملی اور حکومت مخالف تحریک کو آگے بڑھانے پر غور ہوگا، نوازشریف کے بیانیے کی وجہ سے اپوزیشن جماعتوں کو درپیش صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔