تقسیم ہند سے قبل ہندوقیادت کی تنگ نظری کی وجہ سے ہندوستان کی دونوں بڑی اقوام میں ناقابل عبور خلیج توحائل ہوچکی تھی ‘رہی سہی کسر تین جون کے اعلان کے بعد تقسیم کے عمل میں بدترین بے انصافی نے پوری کردی ‘کانگریسی قیادت مغالطے کاشکارتھی کہ پاکستان اپنا وجود برقرار نہیں رکھ سکے گا مگر آزاد ی کے محض چوبیس سال کے بعددولخت ہونے کے باوجود پاکستان نہ صرف قائم ودائم ہے بلکہ ایٹمی قوت بھی بن چکاہے اوریہی وجہ ہے بھارت کی آنکھوں میں مسلسل کھٹک رہاہے پاکستان اورچین کے ساتھ اس کے اختلافات موجودہ انتہاپسند مودی حکومت کے قیام کے بعد سے مسلسل تناﺅ کاشکار چلے آرہے ہیں کیونکہ بھارتی حکومت کے لئے عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کاسب سے آسان راستہ یہی رہاہے کہ بھارتی باشندوں کو پاکستان اورچین کے خلاف میدان گرم رکھ کر مصروف رکھاجائے چند ماہ قبل لداخ میں چین کے ہاتھوں ہزیمت اٹھانے کے بعد بھارت کی جانب سے گیدڑ بھبکیاں جاری ہیں اور اب تو اس نے دوبارہ خطے کا امن تباہ کرنے کی دھمکیاں دینا شروع کردی ہیں ‘ بھارتی نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر اجیت دوول نے نیا انڈیاکے عنوان سے کانفرنس میں اپنے جنگی عزائم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی سرزمین کے ساتھ ساتھ غیر ملکی زمین پر بھی جاکر لڑیں گے ‘غیر ملکی سرزمین سکیورٹی خطرات کا باعث ہے بھارت پہل نہ کرنے کے ماضی کے نظریئے تبدیل کررہا ہے اور نیو انڈیا ڈاکٹر ائن کے تحت جہاں سے خطرہ ہوگا وہاں میدان جنگ بنادیں گے، ایک طرف بھارت نے چین کے ساتھ محاذ آرائی شروع کی ہے اور اس میں اسے شرمناک شکست اور شرمندگی اٹھانی پڑی ہے اور دوسری طرف وہ پاکستان کے ساتھ بھی پنجہ آزمائی کی دھمکیاں دے رہاہے۔ جبکہ سچی بات تو یہ ہے کہ بھارت1962ءمیں چین سے عبرتناک شکست کھا چکا ہے مابعد سرحدی جھڑپوں میں بھی اسے ذلتوں کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ جبکہ بھارت کو متعدد جنگوں میں پاکستان نے بھی بری طرح سے ہرایا ہے، بے شک جنگوں میں جدید اور مہلک ہتھیار استعمال ہوئے ہیں لیکن اس کے ساتھ یہ بھی ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ جنگوں میں اسلحہ کے ساتھ ساتھ حوصلہ کی بھی اشد ضرورت ہوتی ہے، 1965 ءکی جنگ میں پاکستان کے پاس پرانے ٹینک تھے پرانے ہوائی جہاز تھے ہماری مسلح افواج کی تعداد بھی بھارت کی مسلح افواج کے مقابلہ میں انتہائی کم تھی لیکن اس کے باوجود پاکستان نے یہ جنگ جیتی اس لئے کہ ہماری مسلح افواج کے حوصلے بلند تھے پاکستان کی جیت کی ایک اور وجہ یہ تھی کہ ہماری فوجیں اپنا دفاع کررہی تھیں اور بھارت ایک جارح ملک تھا۔ دراصل بھارت لفظوں اور بڑھکوں کے ذریعے جنگ جیتنے کا متمنی رہا ہے لیکن اسے یہ معلوم ہونا چاہئے کہ جنگیں جیتنے کے لئے حوصلہ کی بھی ضرورت ہے جبکہ بھارت کی فوج کا یہ حال ہے کہ ساڑھے آٹھ بھارتی فوج نہتے کشمیری حریت پسندوں کو زیر نہیں کرسکی ہزاروں بھارتی افسران اور سپاہی کشمیری مجاہدین کے ہاتھوں نفسیاتی اور ذہنی مریض بن چکے ہیں ‘ ہزاروں بھگوڑ ے ہوچکے ہیں ‘سینکڑوںنے خودکشی کی ہے۔ دراصل بھارت پاکستان کو اشتعال دلا کر اسے حملہ کرنے پر اکسا رہا ہے تاکہ عالمی طاقتوں عالمی رائے عامہ اور اقوام متحدہ کویہ باور کرا سکے کہ پاکستان نے بھارت پر حملہ کرکے جارحیت کا ثبوت دیا ہے اس لئے اس پر پابندی لگائی جائیں ۔ تاہم پاکستان اس کے جھانسہ میں آنے والا نہیں، البتہ بھارتی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گا اور دنیا بھر میں اسے رسوا کرے گا۔ جنگ میں پہل نہ کرنے کا دعویدار ملک اب ماضی کے اس نظریئے میں تبدیلی کررہا ہے اور ہمارے نزدیک اس کی یہ تبدیلی بھارت کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کا باعث بنے گی، جنگوں میں فوج کو اپنے عوام کی تائید و حمایت کی بھی ضرورت ہوتی ہے جبکہ بھارتی مسلح افواج کو اپنے عوام کی تائید وحمایت حاصل نہیں ہے اس کے مقابلہ میں پاکستان کی مسلح افواج کی پشت پر کروڑوں پاکستانی کھڑے ہیں بھارتی وزیر اعظم نے اگر پاکستان اور چین کے ساتھ جنگ کے لئے تاریخ طے کرلی ہے تو یہ تاریخ اس کی شرمناک شکست اور شکست وریخت کی تاریخ ہوگی مودی حکومت چونکہ آرایس ایس کے انتہاپسندانہ نظریات پر مکمل طورپرعمل پیر اہے اس لئے اس سے کسی بھی قسم کی حماقت کی توقع رکھی جاسکتی ہے ویسے بھی افغانستان میں اپنے محدوداورمستقبل میں مکمل طورپر ختم ہوتے کردار کے تناظر میں اس کی جھلاہٹ یقینا بے بنیاد ہرگز نہیں پاکستان کو چاروںجانب سے تنہاکرنے کے خواہشمند بھارت کی اس وقت اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ نو ک جھونک پوری انتہاپرہے اس لئے اب نئی ڈاکٹرائن کی اختراع کے ذریعہ ایک بارپھر بھارتی باشندوں کو دھوکادینے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔