استور: پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان جیسے آئے تھے ویسے ہی جائیں گے،گیدڑ وعدے کرتا اور شیر وعدے پورے کرتا ہے۔
گلگت بلتستان کے عوام نے بے پناہ عزت دی، لاہور واپس جانے کو دل نہیں کررہا، چاہتی ہوں کہ استور کی خواتین کو کالجز یونیورسٹیاں اور مفت لیپ ٹاپس ملیں، مجھے حق کی آواز اٹھانے، غلط کو غلط کہنے اور نواز شریف کے ساتھ ڈٹے رہنے پر گرفتار کیا گیا۔
پاکستان کے عوام کے علاوہ کوئی اور سلیکٹر نہیں، 90 دن میں سب بدل دوں گا اور اب کہتے ہیں میرے پاس الہ دین کا چراغ نہیں،پورا پاکستان اس حکومت کو بددعائیں دے رہا ہے۔ پورے پاکستان کے عوام رورہے ہیں۔
گلگت بلتستان میں دھاندلی کی گنجائش نہیں، اب تمہارا پیچھا نہیں چھوڑوں گی، تمہیں گھر تک چھوڑ کر آؤں گی، دھاندلی کی کوشش کی تو گلگت بلتستان کے عوام کبھی معاف نہیں کریں گے۔
منگل کو نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز نے استور چھوگام میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جی بی کی عوام نے انہیں اتنی عزت دی ہے جس کا قرض وہ زندگی بھر نہیں اتار سکتی ہیں، یہاں لوگوں کی عزت اپنے ساتھ واپس لے کر لاہور جاؤں گی۔
محبتوں کا اتنا اظہار کیا گیا ہے کہ میرے سر پر عزت کی چادر چڑھانے والوں نے مجھے ہمیشہ کیلئے اپنا بنالیا ہے اور استور کی عوام سے وعدہ ہے کہ جو رشتہ آپ سے قائم ہو گیا ہے اب وہ زندگی کی آخری سانس تک رہے گا کیونکہ ہم عزت کو عزت دینا جانتے ہیں اور ہم وعدوں کو نبھانا بھی جانتے ہیں،جو بھی وعدے کئے ہیں مسلم لیگ نون، میاں نواز شریف اور میں ضرور نبھاؤں گی،کیونکہ اگر گلگت کے لوگ محبت کرنا جانتے ہیں تو میاں نواز شریف بھی محبت کرنا جانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جی بی کی عوام میاں نواز شریف نے حافظ حفیظ رحمان جیسا وزیراعلیٰ دیا جو پورے پاکستان میں شہباز شریف کے بعد سب سے زیادہ کام کرنے والا ہے، جی بی کے چپے چپے پر خدمت کے آثار نظر آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جی بی میں تعلیم یافتہ خواتین کو لیپ ٹاپ دیئے جائیں گے اور پورے جی بی میں 4جی کی سہولت بھی دیں گے جبکہ یہ بھی وعدہ ہے کہ جی بی میں کوئی نوکری آئے تو سب سے پہلے یہاں کے لوگوں کو موقع ملنا چاہیے۔
مریم نواز نے کہا کہ میاں نواز شریف جی بی صوبہ بنانے کیلئے تین سال تک اصلاحات کئے اور اب صوبہ بھی نواز شریف ہی بنائیں گے کیونکہ جھوٹوں اور جعلی لوگوں کے نصیب میں عوامی خدمت نہیں ہے، نواز شریف نے استور شونٹر پاس کیلئے ڈھائی ارب روپے دیئے تھے لیکن موجودہ حکومت نے وہ بھی واپس کرلئے ہیں، جعلی اور جھوٹی حکومت سے یہی توقع کی جا سکتی ہے کہ آج یہاں کے بھی عوام یہ کہہ رہے ہیں کہ مگ گیا تیرا شو نیازی گو نیازی، اور یہ نعرہ صرف استور میں نہیں لگا ہے، یہ نعرہ سرگودھا سے کراچی، کراچی سے کوئٹہ، کوئٹہ سے سکردو، سکردو سے گلگت اور آج یہ نعرہ گلگت سے استور تک لگا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح عمران خان آیا تھا اس طرح جائے گا، گلگت بلتستان شیروں کی سرزمین ہے، یہاں کسی گیدڑ کو لیڈری کی گنجائش نہیں ہے، شیروں کی دھرتی کا لیڈر بھی شیر ہونا چاہیے اور اس شیر کا نام نواز شریف ہے، گیدڑ رات کی تاریکی میں پہاڑوں سے اترتے ہیں اور صبح کی روشنی میں بھاگ جاتے ہیں لیکن شیر کھڑا رہتا ہے، یہاں جتنے بھی لوٹے ہو جائیں لیکن شیر کھڑے رہیں گے، جی بی عوام لوگوں کو ووٹ نہ دیں کیونکہ ان کی جگہ غسل خانوں میں ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ گیدڑ ڈھائی سال کے بعد آکر روکنا رو رہے ہیں کہ میرے پاس کوئی چراغ تو نہیں ہے کہ سب بدل دوں لیکن پہلے تو 9دن میں بدلنے کے وعدے کرتے تھے، اب کہتے ہیں کہ کوئی جادو تو نہیں ہے، گیدڑ وعدے کرتے ہیں جبکہ شیر وعدے نبھاتے ہیں، گیدڑ صرف باتیں کرتے ہیں اور شیر عمل کر کے دکھاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام جانتے ہیں کہ سلیکٹرزکوئی اور نہیں صرف اور صرف پاکستان کے عوام ہیں، اصل سلیکٹرزعوام ہیں اور بزدل لوٹے ہوتے ہیں، بزدلوں کو خرید سکتے ہیں لیکن جی بی کی عوام کو نہیں خریدا جا سکتا ہے کیونکہ بزدل لوٹے جھکتے بھی ہیں اور بکتے بھی ہیں۔