اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ کراچی واقعہ پر آرمی چیف کے حکم پر کورٹ آف انکوائری رپورٹ کو سراہتے ہیں اس معاملے سے وفاقی حکومت کا کوئی تعلق نہیں تھا یہ صوبائی معاملہ تھا اور صوبائی حکومت ہی اس کی ذمہ دارتھی۔
متعلقہ اداروں نے تحقیقات کر کے رپورٹ دے دی ہے،آئی جی سندھ بھی اپنے طور پر معاملے کی انکوائری کرائیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کراچی میں مزار قائد پر پیش آنے والے واقعہ پر آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کی ابھی تک رپورٹ نہیں آئی ہے ہم اعتراف کرتے ہیں مزار قائد کے واقعہ میں متعلقہ افسران کی جانب سے مختصر وقت میں جذباتی رد عمل دکھایا گیا ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔آئی ایس پی آر کی جانب سے رپورٹ پیش کر دی گئی ہے جس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کا اس معاملے پر کوئی لینا دینا نہیں تھا اس کی ذمہ دار صوبائی حکومت اور سندھ حکومت کی معاونت کرنے والے ادارے تھے،متعلقہ اداروں نے تحقیقات کر کے اپنی رپورٹ دے دی ہے جس میں ذمہ داروں کا تعین کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے ہر معاملے پر سیاست کی ہے اس لئے ہم انہیں شک کا فائدہ نہیں دینا چاہتے تھے اور تحفظ کا اظہار کیا اور اب رپورٹ آ گئی ہے ہم چاہیں گے کہ آئی جی سندھ میں اپنے طور پر واقعہ کی انکوائری کرائیں۔