منی لانڈرنگ ریفرنس میں شہباز شریف اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد ہو گئی۔
لاہور کی احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے شہباز شریف سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔
شہباز شریف کو عدالت میں پیش کیے جانے کے دوران لیگی کارکنوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
پولیس نے کارکنوں کو شہباز شریف کی گاڑی کے آگے سے ہٹا دیا جب کہ حمزہ شہباز کو بھی بکتر بند میں عدالت پہنچایا گیا۔
حمزہ شہباز کو بکتر بند گاڑی میں جیل لائے جانے پر خواجہ آصف نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ظلم و ستم کر رہی ہے لیکن کب تک یہ ظلم و ستم کرتی رہے گی، ظلم کی رات ختم ہونے والی ہے۔
شہباز شریف کا اس موقع پر کہنا تھا کہ اُن پر جھوٹے الزامات عائد کیے گئے، سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، نیب کے تمام الزامات کو مسترد کرتا ہوں۔
فرد جرم عائد کیے جانے کے موقع پر شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان پر جس جس کیس میں فرد جرم عائد کی گئی وہ تمام کیسزبے بنیاد ہیں۔
عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے بعد سماعت 26 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر نیب کے 3 گواہان کو طلب کر لیا۔