مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں کہ آئی جی کے اغواء کی رپورٹ کو پبلک ہونا چاہیئے، ورنہ ابہام رہے گا۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس کی سماعت کے سلسلے میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ انکوائری رپورٹ نہیں آئی، ایک خلاصہ آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ کچھ افسران نے جذبات میں آ کر آئی جی سندھ کو اغواء کر لیا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جذبات میں آکرآئی جی سندھ کو اغوا کیا جاسکتا ہے توجذبات میں آکرعوام کے مسائل بھی حل کرنے چاہیئں، ہم بھی جذبات میں آگئے تھے اور بجلی گیس کے منصوبے تیزی سے لگائے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کورٹ میں سماعت براہ راست دکھانے کی درخواست کی ہے، براہ راست سماعت کا خرچ ہم اٹھائیں گے، مجھ پرکرپشن نہیں اختیارات سے تجاوز کا الزام ہے، سوا دوسال ہو گئے اورکیس کا پتہ ہی نہیں چلا، ایک ملزم مفتاح اسماعیل کا نام نیب نے وعدہ معاف گواہ کے طورپرلکھا۔
دس ہزار سے زائد صفحات میں سے سینکڑوں پڑھنے کے قابل نہیں ہے ، اس کیس کو براہ راست ٹی وی پر چلایا جائے تمام اخراجات کو ہم برداشت کرینگے۔