بھارتی دہشتگردی کا بڑا منصوبہ بے نقاب، نومبر میں پاکستان کے بڑے شہر ٹارگٹ

اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ڈی جی آئی ایس پی آرنے انتہائی اہم مشترکہ پریس کانفرنس  کی۔

پریس کانفرنس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ  بھارت کے اصل چہرے کو قوم اوربین الاقوامی برادری کے سامنے بے نقاب کرنا چاہتے ہیں، ہمارے پاس شواہد ہیں کہ بھارت ریاستی دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کا منصوبہ تیارکیا ہے،  ہمارے پاس بھارت کے خلاف ناقابل تردید شواہد موجود ہیں، بھارت کےخلاف شواہد بین الاقوامی برادری کے سامنے ڈوزیئرکی شکل میں پیش کررہا ہوں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کوپھر ہوا دینے کی کوشش کی جارہی ہے، اس لیے مزید خاموشی پاکستان اور خطے کے مفاد میں نہیں ہو گی۔

شاہ محمود نے مزید کہا کہ پشاور اورکوئٹہ میں حالیہ دہشت گرد حملے بھارتی عزائم کو واضح کرتے ہیں جب کہ کراچی، لاہور، پشاور اور دیگر شہروں میں بھارت دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کررہا ہے، بھارتی خفیہ ایجنسیاں پاکستان میں دہشت گردوں کی مال معاونت اور تربیت کر رہی ہیں، بھارتی ایجنسیاں کالعدم ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور دیگرکالعدم تنظیموں کی پشت پناہی کررہی ہیں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے اور سی پیک کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، بھارت کی جانب سےکالعدم تنظیموں کو اسلحہ اور رقم فراہم کی جارہی ہے، بھارت چاہتا ہے کہ یہاں افراتفری پھیلائی جائے،  بھارت دہشتگردوں میں 22 ارب روپے تقسیم کرچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مصدقہ اطلاعات ہیں کہ بھارت میں وزیراعظم کی سربراہی میں سی پیک مخالف سیل بنایا گیا ہے، اس سیل کو اطلاعات کےمطابق 80 ارب روپے دیے جاچکے ہیں جب کہ 700 افراد کی ملیشیا بنائی گئی ہے جس کا ہدف سی پیک منصوبوں کونشانہ بنانا ہے لیکن ہندوستان کو بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان تیار ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت آزاد کشمیر اورگلگت بلتستان میں شورش برپاکرنا چاہتاہے، اطلاعات ہیں کہ وہاں قوم پرستی کو ہو ادینےکی کوشش کی،  بھارت نے الیکشن سے پہلے بھی یہ کوشش کی اور الیکشن کے بعد بھی وہ ایسا ہی ارادہ رکھتا ہے، اگست 2020 میں بھارت نے ٹی ٹی پی اور دیگر کالعدم تنظیموں کو اکٹھا کرنے کی کوششیں کی، اطلاعات ہیں کہ یہ دہشت گرد پاکستان میں اپنی کارروائیوں میں اضافہ کرنے کی کوششیں کریں گے۔

اس موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ دہشت گردی دہشت گرد تنظیموں کی تمام کارروائیوں کے پیچھے بھارت ہے، افغانستان میں موجود بھارتی کرنل راجیش دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ رابطے میں ہے جب کہ بھارت نے حال ہی میں 30 داعش دہشت گردوں کو پاکستان اور ارد گرد منتقل کیا۔