احتساب عدالت راولپنڈی کے جج اعظم خان نے ایل این جی ریفرنس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سمیت تمام ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی۔
شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔
شاہد خاقان عباسی کو فرد جرم عائد ہونے کے بعد کورٹ روم سے جانے کی اجازت دے دی۔
احتساب عدالت نے ملزمان آغا جان اختر اور عظمیٰ عادل پر بھی فرد جرم عائد کی تاہم دونوں ملزمان نے بھی صحت جرم سے انکار کر دیا۔
عدالت نے ملزمان حسین داؤد اور عبدالصمد داؤد پر ویڈیو لنک کے ذریعے فرد جرم عائد، دونوں ملزمان کی جانب سے علی ظفر ایڈووکیٹ احتساب عدالت میں موجود تھے، ان ملزمان نے بھی صحت جرم سے انکار کر دیا۔
عبداللہ خاقان عباسی کو کوروناکے باعث گھر پر عدالتی اسٹاف کے ذریعے فرد جرم عائد کی گئی، عبداللہ خاقان عباسی نے بھی صحت جرم سے انکار کیا۔
احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس میں مجموعی طور پر پانچ ملزمان پر ویڈیو لنک کے ذریعے فرد جرم عائد کی، عدالت نے تمام ملزمان کے انگوٹھے کے نشانات اور دستخط کے ساتھ شناختی کارڈ نمبرز لینے کی ہدایات بھی کی۔
جج احتساب عدالت نے کہا کہ صرف ایک ملزم عامر نسیم کا انتظار کر رہے ہیں، اس کی آمد پر فرد جرم عائد ہو گی۔
عدالت نے ایل این جی ریفرنس میں استغاثہ سے 19 نومبر کو شہادتیں طلب کر لیں۔