جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظر ثانی فیصلہ کیس کی سماعت 8 دسمبر تک ملتوی 

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی اپیلوں پر سماعت مرکزی وکیل منیر اے ملک کی عدم دستیابی کے سبب  8 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

نظر ثانی اپیلوں پرسماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں چھ رکنی لارجر بینچ  نے کی۔عدالتی نوٹسز پر حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان پیش ہوئے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ بھی درخواست گزار کی حیثیت میں حاضر ہوئیں۔منیر اے ملک کی جگہ وکیل رشید رضوی نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ منیر اے ملک کے نائب وکیل میں کرونا کی تشخیص ہوئی ہے، منیر اے ملک نے اس سبب خود کو قرنطینہ کر لیا ہے اور عدالت سے 4 ہفتوں کا التوا  مانگا ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ نے بینچ کو بتایا کہ اس معاملے پر فل کورٹ تشکیل دینے کیلئے درخواست  دے رکھی ہے۔معاملے میں فریق نہ ہونے کے باوجود میرا نام بار بارلیا گیا۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے اس موقع پر مسز سرینا عیسیٰ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ پریشان نہ ہوں آپکو بعد میں سنیں گے، جسٹس عمر عطا بندیال نے وکیل حامد خان صاحب کو کہا کہ آپ 4 فریقین کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

آپ نے اپنی درخواستوں میں اضافی گراونڈز شامل کیے ہیں،عدالت آپکی اور بیگم صاحبہ کی درخواستوں پر بعد میں سماعت کرے گی، عدالت کیس میں مرکزی وکیل منیر اے ملک کا انتظار کریں گی۔

فریقین اضافی معروضات جمع کرا سکتے ہیں،ہم تمام افراد کی صحتیابی کی دعا کرتے ہیں۔عدالت عظمیٰ  نے اس موقع پر  بلال منٹو کی درخواست الگ کرتے ہوئے کیس کی سماعت 8 دسمبر تک ملتوی کر دی ہے۔