جی بی الیکشن مبینہ دھاندلی ، پیپلز پارٹی کا احتجاج و دھرنا، پولیس سے تصادم میں متعدد کارکن زخمی

 

گلگت:گلگت بلتستان الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے سڑکوں پر آ کر احتجاج شروع کر دیا ہے۔ 

کارکنوں نے آر او آفس کے باہر بھی دھرنا دے دیا، ٹائر جلا کر روڈ کو بلاک کر دیا گیا۔ضلع غذر میں یاسین کے مقام پر گلگت سے آنے والی شاہراہ پر مظاہرین دھاندلی کے خلاف دھرنا دے کر بیٹھ گئے ہیں۔

 خبریں ہیں کہ احتجاج میں پیپلز پارٹی کے سینکڑوں مظاہرین شریک ہیں۔سکردو میں کارکنوں اورپولیس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں متعدد کارکن زخمی بھی ہوئے‘ کارکنوں نے جگہ جگہ ٹائر جلاکر احتجاج جاری رکھا ہوا ہے پولیس کی جانب سے شیلنگ اور لاٹھی چارج بھی کیا گیا۔

دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سلیکٹرز کو اپنا حق نہیں دیں گے، چھینی ہوئی سیٹیں واپس لیں گے ورنہ اسلام آباد کی طرف رخ کریں گے،ہمارا دھاندلی کے خلاف احتجاج جاری رہے گا،ہم گلگت بلتستان کے عوام کو کٹھ پتلیوں کے حوالے نہیں کریں گے،پورے الیکشن میں تحریک انصاف کی صرف ایک نشست تھی۔

ان خیالات کااظہار اانہوں نے گلگت بلتستان میں کارکنان کے احتجاجی مظاہرے اورپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے عوام کے ووٹ پر ڈاکہ ڈالا ہے۔پیپلزپارٹی 12سیٹیں جیت رہی تھی تب سے سازش شروع ہوئی کہ آپ کے ووٹ میں کمی کی جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ ہم مطالبہ کرتے ہیں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی جائے ہم اپنی چھینی سیٹیں لے کر واپس جائیں گے۔بصورت دیگر اسلام آباد کی طرف مارچ ہوگا۔

اسی طرح جمعیت علمائے اسلام (ف)نے گلگت بلتستان کے انتخابات کے نتائج کو مسترد کر دیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا گلگت بلتستان میں ایک بار پھر 2018 کی تاریخ کو دہرایا گیا۔

 سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا گلگت بلتستان میں انتخابات نہیں بندر بانٹ ہوئی ہے، سلیکٹیڈ اور نا اہل حکمرانوں کو گلگت بلتستان کا رزلٹ ہضم نہیں کرنے دیں گے۔