لاہور: منی لانڈرنگ کیس میں نیب کے ہاتھوں گرفتار پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کے بارے میں مزید انکشافات سامنے آگئے ہیں۔ جن کے مطابق شہباز شریف اپنی ہی پارٹی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے فنڈز کھاتے رہے ہیں۔
انکشافات کے مطابق شہباز شریف مختلف ڈونرز سے پارٹی فنڈز کے نام پر کروڑوں روپے وصول کر کے پارٹی اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کی بجائے بے نامی اکاؤنٹس میں منتقل کرتے رہے ہیں اور وہاں سے رقوم نکلواتے رہے ہیں۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ شہباز شریف نے مبینہ طور پر پارٹی ڈونرز سے پارٹی فنڈ کے نام پر 51 کروڑ 52 لاکھ 71 ہزار روپے بذریعہ اوپن چیک موصول کئے انہوں نے اس رقم میں سے 48 کروڑ روپے سے زائد نثار ٹریڈنگ کمپنی کے اکاؤنٹ میں منتقل کئے۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 2010ء سے 2015ء کے دوران اپنے ایک ملازم راشد کے اکاؤنٹ میں بھاری رقم منتقل کی۔
سیف الملوک نے شہباز شریف کو پارٹی فنڈ کے نام پر 75 لاکھ روپے ادا کئے عبداللہ نامی شخص نے 10 لاکھ روپے ایم پی ایز اور ایم این ایز کی سوسائٹیوں سے 50 کروڑ 50 لاکھ روپے وصول کئے۔
پارٹی فنڈ کے نام پر کروڑوں روپے دینے والے ڈونرز میں نثار ٹریڈنگ کمپنی اور راشد نامی شخص سے لاتعلقی کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ وہ شہباز شریف کے کہنے پر اوپن چیک کے ذریعے پارٹی فنڈ دیتے رہے ہیں۔