پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کوئٹہ کا دورہ کیا جہاں کورکمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل محمدوسیم اشرف نے ان کا استقبال کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق قومی ورکشاپ بلوچستان کا مقصد قومی سلامتی کے اہم امور، بروقت فیصلہ سازی کے عمل اور قومی سلامتی کے انتظام کے نظام سے شرکاء کو آگاہ کرنا ہے۔
آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ترقی اور استحکام پاکستان کی خوشحالی کے لئے اہم ہے، پاک فوج سمیت تمام اسٹیک ہولڈرزبلوچستان کی سماجی واقتصادی ترقی کیلئےکوشاں ہیں۔
آرمی چیف نے پاک افغان اور پاک ایران سرحد پر باڑ لگانے، صوبے بھر میں تعینات سیکیورٹی اپریٹس، کوئٹہ سیف سٹی پروجیکٹ جیسے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سیف سٹی منصوبے کا بلوچستان کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال پرمثبت اثر پڑے گا۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ملک دشمن عناصر بلوچستان میں دہشت گردی اور افراتفری کو ہوا دے رہے ہیں لیکن ان کی دہشتگردی کی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، پاکستان میں امن اور خوشحالی درحقیقت جمہوریت اور اس کے اقدار سے ہی وابستہ ہے۔
آرمی چیف نے اسکول آف انفنٹری اورٹیک ٹکس کا بھی دورہ کیا جہاں انہیں نوجوان قیادت کے لیے نئے تربیتی طریقوں اور آن لائن امتحان کے نظام سے متعلق بریفنگ دی گئی، آرمی چیف کو تربیت میں شامل کی گئی نئی تکنیک اور جدید نظام سےمتعلق بھی آگاہ کیا گیا۔
آرمی چیف نےانفنٹری اسکول کےاساتذہ اورطلبہ سے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جدید جنگی چالوں اوراس میں ہونےوالی ترقی سے خود کو مکمل آگاہ رکھیں۔ انہوں نے نئے افسروں کی تربیت میں انفنٹری اسکول کے اساتذہ اور اسٹاف کی سخت محنت کو بھی سراہا۔