بچوں کو مصوری سکھانے کیلئے دنیا کا پہلا ڈرائنگ روبوٹ تیار

کیلیفورنیا:دنیا کا پہلا ڈرائنگ روبوٹ تیار کرلیا گیا ہے،جو بچوں کو اب مصوری سکھائے گا اور ٹیبلٹ و فون سکرین سے ان کی جان چھڑائے گا۔

 دنیا بھر میں بچے ٹیبلٹ اور فون اسکرین کے دیوانے ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے خود والدین اور اساتذہ پریشان ہیں۔

 اسی لیے اب ایک روبوٹ بنایا گیا ہے جوباقاعدہ ڈرائنگ بورڈ اور پین کے ذریعے پیچیدہ ترین تصویر بھی کچھ اس طرح بناتا ہے کہ بچے قلم کی حرکت اور تمام مراحل کی نقل کرکے بہت حد تک تصویر بناسکتے ہیں۔

مصوری کے آسان سبق دینے والے اس روبوٹ کو ’ڈرابوٹ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ ڈرابوٹ کا استعمال بہت آسان ہے۔ پہلے والدین وائٹ بورڈ، ڈرائنگ کینوس یا لکھنے کی کوئی شے دیوار پر لٹکا دیتے ہیں۔ اس کے بعد تتلی نما روبوٹ کے عین درمیان قلم یا پین پھنسایا جاتا ہے۔

 اس کے بعد ڈرائنگ بورڈ میں اوپر کی جانب دو ہک چپکائے جاتے ہیں جو اسے سیدھا رکھتے ہیں۔ اس طرح روبوٹ آزادانہ طورپر دائیں، بائیں، آگے پیچھے اور اوپر نیچے حرکت کرسکتا ہے۔

روبوٹ میں کوئی بھی خاکہ یا اسکیچ شامل کیا جاسکتا ہے اسی طرح ڈرابو کی ایپ میں شامل لائن آ کا انتخاب بھی کیا جاسکتا ہے۔ اس کے بعد روبوٹ ایک وقت میں ایک لائن اس طرح کھینچتا ہے کہ اس کی نقل کرنا آسان ہوتا ہے۔ دیکھنے والا ایک کے بعد ایک لائن کو سمجھ کر خود ڈرائنگ کے بنیادی اصول کو بھی سمجھ جاتا ہے۔

ایک لائن بنانے کے بعد روبوٹ رک جائے گا اور انسان کو اس کی نقل اتارنے دے گا جسے وہ اپنے ڈرائنگ بورڈ یا کاپی میں بناسکیں گے۔ اس دوران والدین بھی بچے کی رہنمائی کرسکتے ہیں اور خود ایپ بھی مصوری میں مدد کرتی ہے۔

 اگر بچہ روبوٹ کی نقل کرنے میں سست ہے تو وہ اس دورانیے کو بڑھا سکتا ہے۔ علاوہ ازیں روبوٹ کو خود ہدایات کے ذریعے ڈرائنگ کرنے کا حکم اور روکنے کا حکم بھی دیا جاسکتا ہے۔

اس ایجاد کی پشت پر کیلی فورنیا کے ایسے انجینئروں کی ٹیم ہے جو پہلے یاہو، مائیکرو سافٹ اور دیگر اداروں میں کام کرچکے ہیں۔ اس وقت یہ کک اسٹارٹر مہم کا حصہ ہے اور اس وقت بکنگ پر ایک ڈرابوٹ 149 ڈالر میں دستیاب ہے جبکہ رعایتی میعاد ختم ہونے کے بعد اس کی قیمت 200 ڈالر ہوجائے گی۔