کورونا کی تشویشناک صورتحال کے باوجود ”پی ڈی ایم جلسہ“ عوام دشمنی ہے، کامران بنگش

 

پشاور:ترجمان خیبرپختونخوا حکومت کامران بنگش نے وزیر صحت تیمور جھگڑا اور ہیلتھ ماہرین کے ساتھ ہفتہ کے روز خصوصی پریس بریفنگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کی تشویشناک صورتحال کے باوجود پاکستان ڈیموکریٹک الائنس کا جلسہ عوام دشمنی پر مبنی ہے۔

 پاکستان تحریک انصاف نے عوامی مفاد اور قانون کا احترام کرتے ہوئے اپنا جلسہ منسوخ کروایا ورنہ گیارہ جماعتیں مل کر بھی جلسہ کرنے میں ہمارا مقابلہ نہیں کر سکتیں۔

 انہوں صحافیوں سے کہا کہ اپوزیشن اپنا ڈرامہ رچانے کیلئے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک رہی ہے۔ میڈیا خود دیکھ لیں کہاں پر اپوزیشن کو رکاوٹ ہے؟ کہیں پر پی ڈی ایم جلسے کے حوالے سے رکاوٹیں نہیں ہیں۔ کنٹینرز تو مسلم لیگ ن کی حکومت نے کھڑے کئے تھے، ہماری حکومت پر کوئی پریشر نہیں۔

معاون اطلاعات و اعلیٰ تعلیم کامران بنگش نے اپوزیشن کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جلسے کے بعد اگر کورونا صورتحال ابتر ہوا تو پی ڈی ایم لیڈرز کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔ کورونا کی ابتر صورتحال کی وجہ سے اپوزیشن کے ورکرز اور لیڈرز دونوں کے لیے فکرمند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی زد سے معیشت اور عوامی صحت و دیگر امور ابتر ہو جائیں گے۔

ضلع پشاور میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معاون اطلاعات کامران بنگش نے کہا کہ شہر میں کورونا سے متعلق پہلے سے حالات تشویشناک ہیں۔ اپوزیشن کو کچھ تو عوامی صحت کا لحاظ کرنا چاہیے۔ پشاور کے بچے، بزرگ، ڈاکٹرز، طلباء اور وکلاء سب اپوزیشن کے جلسے سے پریشان ہیں۔ 

وزیر صحت خیبرپختونخوا تیمور سلیم جھگڑا نے میڈیا کو بریف کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جلسوں سے کورونا صورتحال مزید تشویشناک ہو رہی ہے کیونکہ کل رات رپورٹ کے مطابق 371 کیسز رپورٹ ہوئے جس میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا مقصد جلسے جلوس ہیں جبکہ عوام کی صحت، معیشت کی بہتری اور فرنٹ لائن ورکرز کی حفاظت ہماری ترجیح ہے۔ گزشتہ تین چار دنوں میں اوسطاً کورونا میں 12 فیصد اضافہ ہوا جبکہ یہ اضافہ آئندہ دنوں میں مزیر بڑھنے کا خدشہ ہے۔

کورونا کی وجہ سے صوبائی معیشت کو ہونے والے نقصان کا ذکر کرتے ہوئے صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا نے دعویٰ کیا کہ کورونا کی پہلی لہر کی وجہ سے 160 ارب روپے کا نقصان معیشت کو ہوا۔ اپوزیشن ملکی معیشت اور عوامی صحت کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کرے کہ جلسوں اور اجتماعات سے کتنا نقصان ہو سکتا ہے۔

 انہوں نے پی ڈی ایم رہنماؤں کے رویے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن احتیاطی تدابیر کیوں نہیں اپناتی، ہم ایکشن لیں یا نہ لیں، قانونی و اخلاقی طور پر اپنی ذمہ داری نبھائی ہے۔ اپوزیشن سے پوچھا جائے کہ کیا ان کے سپورٹرز کورونا سے متاثر نہیں ہو سکتے۔

21 نومبر کو پی ٹی آئی جلسہ منسوخ کرنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے عوامی مفاد کی خاطر اپنا جلسہ منسوخ کیا لیکن اب اپوزیشن کی ضد کی وجہ سے عوامی صحت و معیشت خطرے میں ہے۔

پریس بریفنگ میں موجودماہر صحت ڈاکٹر سجاد نے کہا کہ ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے، جوان، بوڑھے سب کورونا سے متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام فرنٹ لائن ورکرز کی خاطر حفاظتی تدابیر اختیار کریں۔

پبلک ہیلتھ ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا کی سربراہ ڈاکٹر صائمہ عابد نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہاتھ دھونا، ماسک کا استعمال اور ضروری فاصلہ یقینی بنائیں جبکہ شادی بیاہ اور دیگر تمام تقریبات میں جانے سے گریز کیا جائے۔